Maktaba Wahhabi

152 - 295
وفات: ۵ جنوری ۱۹۹۶ء بمطابق ۲۲ رجب ۱۴۱۴ھ بروز چہار شنبہ ۸۷ سال کی عمر میں حضرت شیخ الحدیث نے اپنے وطن مبارک پور میں رحلت فرمائی۔إنا للّٰہ وإنا إلیہ راجعون۔آپ کی نمازِ جنازہ آپ کے صاحبزادے مولانا عبد الرحمن نے پڑھائی اور اپنے آبائی قبرستان میں مدفون ہوئے۔(تراجم علماے اہلِ حدیث: ۱/۳۱۷) مولانا عبد الجبار کھنڈیلوی رحمہ اللہ : مولانا عبد الجبار کھنڈیلوی رحمہ اللہ کا شمار ان علما اور اصحابِ تدریس میں ہوتا ہے،جنھوں نے اپنی ساری زندگی قرآن و حدیث کی تدریس میں گزار دی۔ان کی ولادت ۱۳۱۴ھ بمطابق ۱۸۹۷ء راجپوتانہ کے شہر کھنڈیلہ میں ہوئی۔ تعلیم کا آغاز قرآن مجید سے ہوا۔عصری تعلیم پرائمری تھی۔قرآن مجید آپ نے اپنے شہر کے حافظ اللہ بخش سے پڑھا،اس کے بعد صرف و نحو کی ابتدائی فارسی کتابیں اپنے والد حکیم دادار بخش سے پڑھیں۔اس کے بعد ان کے والدِ محترم نے دینی تعلیم کے لیے انھیں دہلی بھیج دیا،جہاں آپ نے کئی سال رہ کر وہاں اساطین علماے کرام سے علومِ اسلامیہ میں استفادہ کیا۔دہلی میں علماے کرام سے مستفیض ہونے کے بعد مزید تعلیم کے حصول کے لیے آپ نے لکھو کے ضلع فیروزپور اور روپڑ ضلع انبالہ کے سفر کیے اور وہاں کئی سال گزارے۔ مولانا عبد الجبار رحمہ اللہ نے جن اساتذہ کرام سے علومِ دینیہ میں استفادہ کیا،ان کے اسماے گرامی یہ ہیں : 1۔مولانا عبد الوہاب صدری دہلوی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۵۱ھ) 2۔مولانا عبد الوہاب(نابینا)دہلوی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۳۸ھ) 3۔مولانا احمد اللہ محدث پرتاب گڑھی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۶۳ھ)
Flag Counter