Maktaba Wahhabi

158 - 295
اللّٰہ صلي اللّٰه عليه وسلم ولا رکعتی الفجر قال: ولا رکعتي الفجر)) (أخرجہ ابن عدي وسندہ حسن وأما زیادۃ إلا رکعتي الصبح في الحدیث،فقال البیہقي: ھذہ الزیادۃ لا أصل لھا‘ انتھیٰ مختصراً،التعلیق المجد،ص: ۸۸ إعلام أہل العصر في أحکام رکعتی الفجر،: ۳۶) ’’آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب جماعت کے لیے اقامت ہو جائے تو اس وقت کوئی نمازنہیں،مگر وہی نماز فرض(جس کے لیے اقامت کہی گئی)کہا گیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا نہ پڑھے دو سنتیں فجر کی؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہ پڑھو دوسنتیں فجر کی بھی۔‘‘(خاتمہ اختلاف،ص: ۷۵،۷۶) سنن بیہقی کی روایت: سنن بیہقی میں ایک روایت ہے،جس کو احناف سنتیں پڑھنے کے جواز میں پیش کرتے ہیں۔ ((إذا اقیمت الصلاۃ فلا صلاۃ إلا المکتوبۃ إلا رکعتي الفجر)) (کذا في حاشیۃ البخاري: ۱/۹۱) ’’جب نماز کھڑی ہو جائے تو سوائے فرض نماز کے کوئی نماز نہیں،مگر دو رکعت سنتِ فجر۔‘‘ لیکن یہ بالکل ناقابلِ حجت اور ضعیف بلکہ موضوع ہے۔مولانا عبد الحی حنفی اس حدیث کی تضعیف اس طرح بیان کرتے ہیں : ’’لکنہ من روایۃ عباد بن کثیر وحجاج بن نصیر وھما ضعیفان‘‘ ’’اس حدیث کے دو راوی عباد بن کثیر اور حجاج بن نصیر دونوں ضعیف ہیں۔‘‘(التعلیق المجد حاشیہ موطا إمام محمد: ۱/۸۸،خاتمہ اختلاف،ص: ۷۷) علامہ طحاوی کی روایت: مولانا عبد الحی حنفی نے’’التعلیق المجد‘‘(۱/۸۸)میں ایک روایت درج کی
Flag Counter