Maktaba Wahhabi

242 - 295
صاحب نے قصداً کیا ہے۔ مولانا مبارک پوری رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’اس کتاب میں(آثار السنن)اگرصرف وہی مسامحات اور زلات اور غلطیاں ہوتیں،جو مولف کے قلم سے بوجہ نا آشنائی فنِ حدیث اور بسبب قصورِ نظر،قلتِ تدبر و غلط فہمی کے وقوع میں آئی ہیں تو خیر ایک بات تھی۔افسوس اس کا ہے کہ مولف نے اس کتاب میں عمداً و قصداً وہ چالاکیاں اور بے باکیاں کی ہیں کہ الامان والحفیظ۔ حدیث شریف کی کوئی کتاب مع تحقیق و تنقیدِ روایات علی وجہ الصواب تالیف کرنی دل لگی نہیں ہے،جس کا جی چاہے تالیف کرے۔اس اہم کام کے واسطے کتب حدیثیہ میں کافی مزاولت و ممارست ہونے کی ضرورت ہے اور ساتھ اس کے اصل حدیث میں بھی دستگاہِ کامل اور مہارتِ تامہ ہونی شرط ہے۔ علاوہ بریں وسعتِ نظر،قلبِ سلیم،فہمِ مستقیم،دقتِ حافظہ،ذہانت و انصاف کاہونا بھی نہایت ضروری امر ہے۔‘‘(مقالات مبارک پوری،ص: ۳۵۷) یہ رسالہ بڑی تقطیع پر(۱۳)صفحات مطبع سید المطابع بنارس سے شائع ہوا تھا۔سنہ اشاعت ندارد۔ خیر الماعون في منع الفرار من الطاعون: یہ کتاب اردو زبان میں ہے اور دو جلدوں میں ہے۔ اس کتاب میں طاعونی مقامات سے بھاگنے کی حرمت میں براہین پیش کرتے ہوئے بھاگنے والوں کے حیلوں و بہانوں کو نقل کر کے ہر ایک کا مدلل جواب دیا گیا ہے۔ مولانا اسحاق بھٹی حفظہ اللہ لکھتے ہیں : ’’۱۹۰۲ء اور ۱۹۰۴ میں مبارک پور میں طاعون کی وبا پھیل گئی تھی،جس کی وجہ سے بہت سے لوگ مر گئے تھے اور جو بچ گئے،وہ وہاں سے دوسرے علاقوں میں
Flag Counter