Maktaba Wahhabi

199 - 295
’’أبکار المنن’‘اور’’تحقیق الکلام’‘آپ کے علمی تبحر کے شاہکار ہیں۔‘‘ (تذکرہ علماے اعظم گڑھ،ص: ۱۴۵،۱۴۶) علامہ تقی الدین الہلالی المراکشی رحمہ اللہ : علامہ تقی الدین الہلالی المراکشی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۹۸۷ء)حضرت محدث مبارک پوری رحمہ اللہ کے تلمیذ رشید تھے۔آپ نے مبارک پور میں حدیث اور دوسرے علوم میں ان سے استفادہ کیا تھا۔مولانا مبارک پوری کے بارے میں فرماتے ہیں : ’’مولانا مبارک پوری طبابت کرتے تھے اور صرف دو تین گھنٹے دکان میں وقت دیتے تھے۔بقیہ اوقات تعلیم و تعلم اور تالیفِ کتب میں گزارتے تھے۔‘‘(یہ واقعہ علامہ ہلالی نے اپنی کتاب’’الدعوۃ إلی اللّٰہ في أقطار مختلفۃ’‘نامی کتاب میں بھی لکھا ہے)(دبستانِ حدیث،ص: ۱۹۶) دوسرا واقعہ علامہ ہلالی نے جو بیان کیا ہے،وہ درج ذیل ہے: علامہ ہلالی فرماتے ہیں : ’’مبارک پور میں مولانا نے استفادے کی غرض سے میرے قیام کے دوران میں شدید اصرار کے ساتھ مجھے اپنے ہاں مہمان کی حیثیت سے رکھا۔چنانچہ مجھے کسی ہوٹل میں جانا پڑا اور نہ کھانا کہیں سے خریدنے کی نوبت آئی۔جب مبارک پور سے میری روانگی کا وقت آیا اور میں نے فیصلہ کیا کہ اعظم گڑھ تک ٹرین سے جاؤں گا تو مولانا نے فرمایا کہ ٹرین سے نہ جاؤ،ہماری جان پہچان کے دو آدمی بیل گاڑی لے کر اعظم گڑھ جانے والے ہیں،ان کے ساتھ چلے جانا۔یہ تمھارے لیے زیادہ آسان ہو گا۔ادھر ان دونوں حضرات نے طے کیا تھا کہ آدھی رات کو نکلیں گے۔ ’’چنانچہ عشا کی نماز کے بعد میں نے مولانا کو الوداع کہنا چاہا تو فرمایا: روانگی کے وقت میں رخصت کرنے آوں گا۔میں نے کہا: آپ کو زحمت ہو گی،نیند میں خلل
Flag Counter