Maktaba Wahhabi

175 - 295
عرب نے خصوصاً اپنے عظیم صدمات کااظہار کیا۔عالمِ اسلام کے علما،طلبا،اصحابِ عصر،اربابِ دانش،مفکرین،مصنفین،مولفین معززین،محدثین اور اہلِ اللہ حضرات نے علامہ تقی الدین ہلالی رحمہ اللہ کی علمی،دینی،ادبی،تحقیقی،تبلیغی و سیاسی اور سلفی مسلک کی خدمات کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں بھی ان کے نقشِ قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔اللہ تعالیٰ ہمیں ان کے دینی مشن کو جاری رکھنے کی توفیق عطا فرمائے اور انھوں نے کتاب و سنت کی دعوت،اعلائے کلمۃ اللہ،ان کی مساعی،اللہ کی راہ میں ہمیشہ جہاد کرنے اور تمام میدانوں میں باطل سے ٹکرانے اور ہمیشہ پرچم کتاب و سنت کوسر بلند کرنے کے سلسلہ میں انھوں نے جو نقوش چھوڑے ہیں،اللہ تعالیٰ ہمیں ان پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔(ماہنامہ’’تعلیم الاسلام’‘ماموں کانجن،ستمبر،اکتوبر،۱۹۸۷ء،ص: ۳۲ تا ۳۷) مولانا امین احسن اصلاحی رحمہ اللہ : مولانا امین احسن اصلاحی کی شخصیت اتنی ہمہ گیر اور ان کے علمی،فکری اور دینی اکتسابات اتنے متنوع اور کثیر الجہات ہیں کہ ان کا ایک مختصر جائزہ بھی طوالت سے خالی نہیں۔برصغیر(پاک و ہند)کی دینی اورعلمی زندگی کے مختلف شعبوں میں انھوں نے اپنے نظریات اور افکار کا بڑا گہرا اور دیر پا نقش چھوڑا ہے۔مولانا اصلاحی کی شخصیت میں مفسر،محدث فقیہ و متکلم اور مزکی و داعی کی بہت سی حیثیات جمع ہیں۔ ولادت: مولانا امین احسن کی ولادت ۱۹۰۴ء میں ہوئی۔ان کا وطن بمبور ضلع اعظم گڑھ ہے۔یہ قریہ ۱۸۵۷ء سے انگریزی استبداد کے خلاف ہر تحریک کا گہوارہ رہا۔ ابتدائی تعلیم: مولانا امین احسن کی ابتدائی تعلیم و تربیت گاؤں میں ہوئی۔قرآن مجید اور فارسی
Flag Counter