Maktaba Wahhabi

62 - 295
کا مجمع ان کے سوا کسی اور کو ان کے شاگردوں میں نہیں ملا۔‘‘ (تراجم علماے حدیث ہند(مقدمہ)،ص: ۳۷) مولانامحمد بشیر سہسوانی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۲۶ھ)،مولانا عبدالوہاب صدری دہلوی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۵۱ھ)،مولانا حافظ محمد لکھوی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۱۱ھ)،مولانا احمداللہ محدث پرتاب گڑھی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۶۲ھ)،مولانا عبد الجبار عمر پوری رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۳۴ھ)،مولانا سیدعبداللہ غزنوی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۲۹۸ھ)اور آپ کے صاحبزادگان عالی مقام حضرت الامام مولاناسید عبدالجبار غزنوی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۳۱ھ)،مولانا عبد الرحیم غزنوی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۴۲ھ)اور پوتے مولانا سید عبدالاول غزنوی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۳۱ھ)،مولانا سید عبد الغفور غزنوی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۹۳۵ء)،مولانا شمس الحق ڈیانوی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۲۹ھ)،مولانا ابو العلی عبد الرحمن بن حافظ عبد الرحیم مبارک پوری رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۵۳ھ)،مولانا عبد السلام مبارک پوری رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۴۶ھ)،مولانا عبدا لعزیز رحیم آبادی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۳۶ھ)،مولانا محمد سعید محدث بنارسی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۲۲ھ)اور آپ کے صاحبزادے مولانا ابو القاسم سیف بنارسی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۶۹ھ)،مولانا ابو سعید محمد حسین بٹالوی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۳۸ھ)،مولانا امیر حسن سہسوانی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۲۹۱ھ)اور آپ کے صاحبزادے مولانا امیر احمدسہسوانی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۰۶ھ)مولانا شاہ عین الحق پھلواروی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۲۳ھ)،مولانا ابو سعید شرف الدین محدث دہلوی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۸۱ھ)۔یہ تمام حضرات صاحبِ مسند حدیث تھے اور ان میں بعض حضرات نے حدیث کی تدریس میں وہ حصہ لیا،جس کا تذکرہ ان شاء اللہ العزیز رہتی دنیا تک رہے گا۔ تصنیف و تالیف: علمی و تصنیفی کام کے سلسلے میں حضرت میاں صاحب کے تلامذہ میں مولانا شمس الحق عظیم آبادی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۲۹ھ)،مولانا وحید الزمان حیدر آبادی رحمہ اللہ
Flag Counter