Maktaba Wahhabi

220 - 295
لیکن مفید رسالہ ہے۔حدیث کی صحت اور اس کے احکام کی جانچ کے لیے جرح و تعدیل کے اصول و قواعد کا بیان ہے۔بعض حدیثوں میں ایسے مخفی عیوب ہوتے ہیں،جن کا علم ان کے اصولوں اور فنون سے نہیں ہوتا اور ایک روایت اصول و قواعد کے اعتبار سے بالکل صحیح ہوتی ہے،لیکن اس میں کوئی ایسی مخفی علت ہوتی ہے،جس کا اندازہ ہر شخص نہیں کر سکتا۔اس کے لیے حدیث پر بڑی وسیع اور دقیق نظر کی ضرورت ہے۔ان عیوب کے معلوم کرنے کے لیے علل الحدیث کا علم ہے۔ امام ابو عبد اللہ حاکم صاحب المستدرک(المتوفی ۴۰۵ھ)اپنی کتاب’’معرفۃ علوم الحدیث’‘صفحہ(۱۱۲)پر فرماتے ہیں : ’’علمِ حدیث میں ایک علم حدیث کی علتوں کو جاننے کا علم ہے۔یہ صحیح،سقیم اور جرح و تعدیل کے علاوہ ایک متصل علم ہے۔حدیث مختلف وجوہ سے معلل ہو جاتی ہے،جس میں جرح و تعدیل کو کوئی دخل نہیں ہوتا۔اس لیے مجروح حدیث تو سرے سے ساقط اور ناقابلِ اعتبار ہے۔اکثر ثقات کی حدیثوں میں ا یسی علت ہوتی ہے،جو ان کی نظروں سے مخفی رہتی ہے اور حدیث معلل ہو جاتی ہے۔اس علم کا ذریعہ صرف حفظ،فہم اور معرفتِ حدیث ہے۔‘‘(تذکرۃ المحدثین: ۱/۳۴۳م ۳۴۴) یہ رسالہ جامع ترمذی کے آخر میں ہے۔حضرت محدث مبارک پوری رحمہ اللہ نے اس کی شرح’’شفاء الغلل’‘کے نام سے کی ہے۔ تحقیق الکلام في وجوب القراء ۃ خلف الإمام: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے: ((لَا صَلَاۃَ لِمَنْ لَّمْ یَقْرَأْ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ)) (صحیح بخاري،صحیح مسلم)
Flag Counter