Maktaba Wahhabi

362 - 366
ایمان بھی ابراہیم خلیل اللہ جیسا غیر متزلزل چاہیے۔ آج بھی گر ہو ابراہیم کا ایمان پیدا تو آگ کر سکتی ہے انداز گلستان پیدا یہ ہے وہ معتمد اور کامیاب فطری وسیلہ جو اول روز سے قدرت نے منتخب کیا، اور آخر تک یہی رہے گا، اسی میں انسان کی فلاح و نجات ہے، لیکن نفس پرستوں نے کس طرح عوام کو راہ راست سے بھٹکا کر اپنا ساتھی بنانے کی سعی کی ہے۔ نہایت سخت ہیں پیروں کے پھندے وضاحت:… کسی صالح اور زندہ انسان سے دعا کرانا ممنوع نہیں بلکہ مستحسن ہے زندوں سے جس تعاون کی خواہش کی جاتی ہے وہ اسی قانون کے تحت ہے اس کی معرفت دنیا میں نظام اسباب چل رہا ہے مردوں سے استعانت و توسل اور زندوں سے طلب تعاون میں بڑا فرق ہے اور اسے وہی نظر انداز کر سکتا ہے جو ضد و تعصب اور جہالت کا شکار ہے صحابہ کرام نے شدائد و حوادث میں آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم سے دعا کروائی۔ امساک باراں اور قحط کے وقت بارش کی ضرورت اور کثرت باراں میں امساک باراں کی دعا کئی مواقع پر آپ سے کرائی گئی۔ آپ کے بعد حضرت عباس رضی اللہ عنہما سے بارش کے لیے بذریعہ نماز استسقاء دعا کرائی گئی۔ اسی طرح بعض صحابہ بعض سے دعا کرتے تھے اور آپ نے ترغیب بھی دی ہے کہ ایک مومن دوسرے کی بہتری کے لیے دعا مانگے۔ کیونکہ اس طرح کی دعائیں تحت الاسباب ہیں ، خود قرآن میں بھی ایسی دعائیں مذکور ہیں ۔ لیکن وفات کے بعد کسی کا توسل اختیار نہیں کیا گیا جیسا کہ اہل بدعت کے ہاں مروج ہے۔ شیطان کا دھوکہ: شیطان انسان پر اپنے تمام ہتھکنڈوں کو استعمال کرتا رہتا ہے۔ جس سے وہ انہیں راہِ راست سے بھٹکا کر اپنا ساتھی بناتا ہے، غیر فطری وسیلوں اور شفاعتوں کے دریچوں سے بھی گھس کر وہ دراصل اسی مقصد کی تکمیل کرتا ہے کہ بندہ ان ذرائع و وسائل کو بھول جائے جن
Flag Counter