Maktaba Wahhabi

332 - 366
ملاؤں کا گروہ جب قرآن کا ایک ایک نسخہ لے کر (مرغن کھانوں فروٹ اور مٹھائیوں کے سامنے) بیٹھ جائے گا تو یقینا میت کا ایک ایک پاپ دھل جائے گا، جب معاملہ اتنا ہی سہل ہے تو نماز روزہ اور دیگر اسلامی ارکان و شعائر کی پابندی اٹھانے کی کیا ضرورت، مستقل اور دائمی عبادت کی ضرورت نہیں ، بشر گناہ کا پتلا ہے زندگی جس حال میں بھی گزر گئی ہے فکر کی کوئی بات نہیں ، حیلہ گر ملا وکالت کے لیے موجود ہیں ۔ شیطان بھی کن کن راہوں سے داخل ہو کر زندوں اور مردوں کی دشمنی کا حق ادا کر رہا ہے۔ کتنا حسین اور مرغوب ہے یہ مذہب جسے نفس پرست ملا نے تراش تراش کر اور عوام کے جذبہ ہمدردی سے بے قرار ہو کر تصنیف کیا ہے۔ ملا کے رندے نہایت تیز ہیں ، عوام کو ایسے سہل اور جدید مذہب کی اشد ضرورت تھی۔ اسی لیے مسلمان نام رکھوا لینے اور مسلمانوں کے گھرپیدا ہو جانے کے بعد اسلام کے تقاضوں کو بہت کم پوچھا جاتا ہے۔ کیونکہ دنیا کے رسم و رواج اور نفس امارہ کے راز افزوں تقاضوں کی تعمیل و پابندی سے مہلت ہی نہیں ملتی۔ آخر یہ میت کے وارثوں کا چالیس روز تک ملاؤں کے گھر کھانا بھیجنا۔ تیسرے ساتویں یا چالیسویں روز خیرات پکانا اور ختم پڑھانا اور میت کے اتارے ہوئے جوتی کپڑوں پر اپنا حق ثابت کرنا، اور رسم قل وغیرہ یہ سب کچھ بتاتا ہے کہ تمام مذہبی اعمال و رسوم پیٹ کے گرد گھما دیے گئے ہیں ۔ جنت کی کنجی ملا کے ہاتھ آگھلی ہے۔ مذکور رسومات ادا کر کے مذہبی پیشواؤں کو راضی نہ رکھا گیا تو میت کی مغفرت و نجات نہیں ہوسکے گی۔ شیطان بزرگوں کی صورت میں : جمع الجوامع میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آخری زمانہ میں شیاطین بزرگوں کی صورتیں اختیار کر کے لوگوں کو گمراہ کریں گے۔ [1][2] بزرگ خواہ عمامہ بردار علماء کی شکل
Flag Counter