Maktaba Wahhabi

285 - 366
انسانیت جیسا ہمت طلب فریضہ اس کے اہم کارناموں کے سرفہرست تھا۔ بھلائیوں اور نیکیوں کو فروغ دینا جس کا امتیازی نشان تھا آج وہ قوم خود برائیوں اور بداخلاقیوں کی پناہ میں چلی گئی ہے۔ تہذیب و شرافت اور حیا و اخلاق کے مقدس نقوش کس بے دردی سے چھیلے جا رہے ہیں ۔ نہایت تیز ہیں پیروں کے رندے گنبد نشینوں کو چیلنج: یہ جو آپ اپنے آبا و اجداد کی قبور پر لاکھوں روپے (قوم کی جیبوں اور تعویزوں کی کمائی سے) صرف کر کے انہیں بروج مشیدہ بنا دیتے ہیں ، اس کے لیے کہیں اللہ کا حکم قرآن میں موجود ہو یا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد سے ثابت ہو، صحابہ کرام کے تعامل سے اس کے لیے گنجائش نکل آئے، چشم مار وشن دل ماشاد، ایسی کوئی مضبوط اور منصوص دلیل ہو تو قوم کے سامنے لائیے اگر نہیں ہے اور ہر گز نہیں ہے تو غور کر لیجئے کہ لاکھوں مریدان با صفا بھی آپ کو اس میدان میں سنت رسول خلاف ورزی اور بدعات کے شیوع و فروغ کی بناء پر واجب ہونے والی لرزہ خیز سزا سے ہر گز نہ چھڑا سکیں گے اور نہ مریدوں کی کثرت آپ کے فرد جرم میں کسی تخفیف و رعایت کا سبب بن سکے گی۔ اس لیے سجدہ ریز عقیدت مندوں اور پرستش کی حد تک ماننے والے مریدوں کے ہنگامہ خدمت میں یوم حساب کو بھول نہ جانا چاہیے۔
Flag Counter