Maktaba Wahhabi

538 - 868
کے ذمے ہے کہ وہ ظہار والا کفارہ ادا کرے اگر عورت اسے اپنے ساتھ ملاپ کا موقع دے۔اور ایک قول یہ ہے کہ اس کے ذمے کچھ نہیں ہے۔تاہم علماء میں اس بارے میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ عورت پر واجب ہے کہ وہ شوہر کو اپنے ساتھ ملاپ کا موقعہ دے۔(امام ابن تیمیہ) سوال:ایک آدمی ایک مدت سے بیمار ہے،اس نے اپنی بیوی سے کہا کہ گھر سے باہر چلی جا۔مگر وہ نہیں گئی تو اس نے کہہ دیا:تجھے طلاق ہے۔تب وہ چلی گئی اور اس سے اپنا چہرہ چھپا لیا۔پھر شوہر نے اسے بلایا تو پردہ کر کے اس کے پاس آئی،تو اس نے پوچھا کہ تو نے یہ چہرہ کیوں چھپایا ہوا ہے؟ اس نے بتایا کہ اس وجہ سے جو تو نے مجھے طلاق دے دی ہے۔تو اس نے انکار کیا اور کہا میں نے تو کوئی قسم نہیں اٹھائی اور نہ طلاق دی ہے،اور پھر چند دنوں کے بعد وہ فوت ہو گیا تو کیا اس عورت کو طلاق ہو گئی ہے،یا اس پر صرف عدت وفات ہی ہے؟ جواب:اس عورت پر وفات اور طلاق کی دونوں عدتیں ہیں،اور یہ وراثت کی حق دار ہو گی۔اور یہ حکم تب ہے جب اس شوہر کے متعلق یہ سمجھا جائے کہ وہ طلاق کے وقت ہوش و حواس میں تھا۔اور اگر یہ ہو کہ اس کی عقل و شعور غائب تھی تو عورت پر صرف عدت وفات ہو گی۔(امام ابن تیمیہ) سوال:اگر شوہر نے اپنی بیوی سے یوں کہہ دیا ہو کہ ہمارے درمیان جو عہد و پیمان تھا وہ ختم ہوا،کیا اس سے طلاق ہوجاتی ہے؟ جواب:اگر شوہر نے اس کلام سے طلاق مراد لی ہو تو طلاق ہو جائے گی۔اگر اس کی یہ نیت نہ ہو تو نہیں ہو گی۔کیونکہ یہ کنایہ کے الفاظ ہیں،اس لیے بولنے والے کی نیت جاننا بہت ضروری ہے۔(محمد بن عبدالمقصود) سوال:میں جب اپنے شہر سے نقل مکانی کرنے لگا تو میری بیوی نے میرے ساتھ جانے سے انکار کر دیا اور اصرار کیا کہ میں اپنے خاندان والوں کے ساتھ ہی رہوں گی۔چونکہ وہ لوگ دینی معاملات میں از حد سست اور غافل ہیں،اس وجہ سے میں نے بیوی سے کہا:"اللہ کی قسم اگر تو ان لوگوں کے ساتھ رہی تو تو ہرگز میری بیوی نہیں رہ سکتی۔" چنانچہ وہ اپنے خاندان والوں ہی کے پاس رک گئی۔تو کیا میرا اسے اس طرح کہہ دینا تین طلاقیں سمجھا جائے گا؟ اور ایسی گفتگو کا کیا حکم ہے؟ جواب:سوال کا جواب دینے سے پہلے میں شوہروں کو نصیحت کرنا چاہتا ہوں کہ طلاق کے الفاظ بولنے میں ہرگز جلدی نہ کیا کریں،اس میں انسان کو بہت الجھنیں اور پریشانیاں پڑتی ہیں۔سب معاملات میں نکاح کا معاملہ انتہائی حساس ہے۔شریعت نے کسی معاملے میں اس قدر احتیاط اور تفصیل نہیں بتائی جس قدر کہ نکاح کے معاملات میں بتائی ہے۔اس کی ابتدا،وسط،انتہا اور فسخ کے امور تفصیل سے واضح کیے ہیں۔کیونکہ نکاح پر نسب،میراث اور سسرالی حقوق کے علاوہ بہت سے معاشرتی مسائل مرتب ہوتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ اس میں بہت کڑی شروط رکھی گئی ہیں۔تو اگر کوئی معمولی سی بات پر طلاق بول دیتا ہے تو یہ اس کے بیوقوف ہونے کی علامت
Flag Counter