Maktaba Wahhabi

50 - 868
"جن لوگوں نے نیکی کی ہے ان کے لیے خوبی ہے اور مزید بھی۔" یہاں " زِيَادَةٌ " سے مراد نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی تفسیر کے مطابق "اللہ عزوجل کے چہرہ انور کو دیکھنا ہے۔"[1] اور احادیث میں بوضاحت آیا ہے کہ اہل ایمان قیامت کے دن اور جنت میں بھی اپنے رب کو دیکھیں گے۔[2] مگر دنیا میں اسے دیکھا جانا ناممکن ہے،جیسے کہ فرمایا: لَّا تُدْرِكُهُ الْأَبْصَارُ وَهُوَ يُدْرِكُ الْأَبْصَارَ (الانعام 6؍103) "نہیں پا سکتیں اس کو آنکھیں اور وہ پا لیتا ہے آنکھوں کو۔" سیدنا موسیٰ علیہ السلام کے سوال رؤیت پر انہیں جواب دیا گیا تھا کہ لَن تَرَانِي (الاعراف:7؍143) "تو مجھے ہرگز نہیں دیکھ سکتا۔" اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک فرمان میں یوں بھی ہے:واعلموا أنه لن يرى أحدٌ منكم ربه حتى يموت "[3] یقین رکھو کہ کوئی شخص مرنے سے پہلے اپنے رب کو نہیں دیکھ سکتا۔" کیونکہ اللہ عزوجل کو ان آنکھوں سے دیکھنا اہل جنت کے لیے سب سے بڑھ کر انعام اور نعمت ہو گی،اور یہ دنیا نعمتوں کا گھر نہیں ہے،یہ تو پریشانیوں اور دکھوں کا گھر ہے۔الغرض!اللہ عزوجل کو اس دنیا میں نہیں دیکھا جا سکتا،بلکہ آخرت میں دیکھا جائے گا اور صرف اہل ایمان ہی اس نعمت و انعام سے سرفراز ہوں گے اور کفار اس سے حجاب میں ہوں گے۔جیسے کہ فرمایا: كَلَّا إِنَّهُمْ عَن رَّبِّهِمْ يَوْمَئِذٍ لَّمَحْجُوبُونَ﴿١٥﴾(المطففین 83؍15) "خبردار!یہ لوگ اس دن اپنے رب سے حجاب میں ہوں گے۔" (یعنی دیدارِ الٰہی سے محروم رکھے جائیں گے) (عبدالعزیز بن باز) جنتی عورت کا جنت میں خاوند ۔۔؟ سوال:مردوں کے لیے جنت میں حوروں کا ذکر آیا ہے،تو عورتوں کے لیے کیا ہو گا؟ جواب:اللہ تعالیٰ نے اہل جنت کے بارے میں فرمایا ہے:
Flag Counter