Maktaba Wahhabi

505 - 868
(9) كتاب المحرمات خواتین اور محرمات کے احکام و مسائل سوال:سورۃ النساء کی آیات 22۔23 وَلَا تَنكِحُوا مَا نَكَحَ آبَاؤُكُم مِّنَ النِّسَاءِ ۔۔الخ کی توضیح فرما دیجئے؟ جواب:اس آیت کریمہ میں اللہ عزوجل نے ان عورتوں کے متعلق بیان فرمایا ہے جن سے آدمی کے لیے نکاح کرنا حرام ہے اور اس حرمت کے اسباب تین ہیں: (1)نسب (2) رضاعت (3) مضاربت (یعنی تعلق نکاح یا سسرالی رشتہ) چنانچہ وَلَا تَنكِحُوا مَا نَكَحَ آبَاؤُكُم مِّنَ النِّسَاءِ (النساء:4؍22) میں یہ ہے کہ کسی آدمی کے لیے جائز نہیں کہ جن عورتوں سے اس کے باپ یا دادا اور ان سے اوپر کسی نے نکاح کیا ہو،یہ نکاح کر سکے،اور اس لفظ "جد" میں دادا اور نانا دونوں شامل ہیں،اور اس نکاح میں دخول یا عدم دخول کی کوئی شرط نہیں ہے۔یعنی محض عقد بھی ہوا ہو تو یہ رشتہ حرام ہو جاتا ہے۔ چنانچہ جب کسی آدمی نے کسی عورت سے نکاح صحیح کیا ہو تو وہ عورت اس آدمی کے (فروع یعنی) بیٹے،پوتے،نواسے سب کے لیے حرام ہو گی،خواہ یہ کتنے ہی نیچے چلے جائیں۔ اور حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَأَخَوَاتُكُمْ وَعَمَّاتُكُمْ وَخَالَاتُكُمْ وَبَنَاتُ الْأَخِ وَبَنَاتُ الْأُخْتِ (النساء:4؍23) میں عورتوں کا بیان ہے جو نسب کی بنا پر حرام ہوتی ہیں اور وہ سات ہیں:
Flag Counter