Maktaba Wahhabi

331 - 868
(5) كتاب الزكاة خواتین اور زکاۃ کے احکام و مسائل سوال:کئی دکانوں کے پاس بالعموم کچھ عورتیں بیٹھی ہوتی ہیں جو بظاہر بہت ہی فقیر اور محتاج معلوم ہوتی ہیں،کیا انہیں زکاۃ دے دینا جائز ہے؟ جواب:آدمی کے لیے یہ بالکل جائز اور بجا ہے کہ وہ اپنی مال زکاۃ اور صدقہ فطر اس شخص کو دے دے جو اس کے غالب ظن کے مطابق زکاۃ کا مستحق ہو،خواہ بعد میں معلوم ہو جائے کہ یہ شخص زکاۃ کا مستحق نہ تھا،اس کی زکاۃ ان شاءاللہ مقبول ہو گی۔اس کی دلیل وہ حدیث ہے،جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: "ایک آدمی اپنا صدقہ لے کر نکلا اور ایک آدمی کو دے دیا۔صبح ہوئی تو لوگ باتیں کرنے لگے کہ آج رات ایک غنی اور مال دار کو صدقہ دیا گیا ہے،تو اس صدقہ دینے والے نے دوسری رات پھر صدقہ دیا،جو ایک چور کے ہاتھوں پر جا پڑا۔صبح ہوئی تو لوگ باتیں کرنے لگے کہ آج رات ایک چور کو صدقہ دیا گیا ہے۔اس صدقہ دینے والے نے تیسری رات پھر صدقہ دیا جو ایک زانیہ اور فاحشہ کے ہاتھوں میں جا پڑا،تو صبح کو لوگ باتیں کرنے لگے کہ آج رات ایک فاحشہ اور زانیہ کو صدقہ دیا گیا ہے۔تو اس آدمی سے کہا گیا:تیرا صدقہ مقبول ہے۔وہ غنی اور مالدار جسے صدقہ ملا ہے شاید نصیحت پائے اور وہ بھی صدقہ کرنے لگے،اور چور شاید اسے یہ مال کافی ہو جائے اور چوری
Flag Counter