Maktaba Wahhabi

810 - 868
معلوم نہیں کہ وہ ماں کے نیچے آ گئی یا ماں اس پر آ گئی،لیکن چھاتی بچی کے منہ میں تھی۔الغرض موت کا سبب معلوم نہیں تو اب ماں پر کیا ہے؟ جواب:اس کے لیے احتیاط یہی ہے کہ ساٹھ دن متواتر روزے رکھے۔چونکہ کوئی اور سبب معلوم نہیں ہے تو بظاہر یہی ہے کہ وہ بچی اسی کی وجہ سے مری ہے۔اور شرعی قاعدہ ہے کہ شبہ کی صورت میں احتیاط پر عمل کیا جاتا ہے تاکہ بندہ اللہ اور مخلوق کے حقوق سے بری الذمہ ہو جائے۔اللہ تعالیٰ اسے یہ عمل پورا کرنے کی توفیق دے۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:ماں نے اپنی دودھ پیتی بچی کو بستر میں لٹایا اور خود دوسرے بچوں کے ہاں چلی گئی،حتیٰ کہ وہ بھی سو گئے اور اسے بھی نیند آ گئی تو ان کے ساتھ سو گئی۔جاگنے پر معلوم ہوا کہ بچی بہت زیادہ روتی رہی ہے،اس پر اس کے روزے کا اثر نمایاں تھا،پھر اسے ہسپتال لے جایا گیا تو وہ کئی دن سوتی رہی،اور پھر اس وجہ سے فوت ہو گئی۔سوال یہ ہے کہ ماں پر کوئی کفارہ وغیرہ ہے یا نہیں؟ اگر ہے تو کیا ہے؟ جواب:اگر معاملہ فی الواقع ایسے ہی ہے جیسے کہ سائل نے ذکر کیا ہے تو ماں پر کچھ نہیں ہے۔کیونکہ ماں نے کوئی ایسا کام نہیں کیا ہے جس سے اس کی موت ہوئی ہو۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:ماں کی دو سالہ بچی تھی۔ماں نے قہوہ اور چائے کی کیتلی رکھی اور خود برتن دھونے چلی گئی۔جبکہ بچی ساتھ ہی کھیل رہی تھی۔اچانک ایسے ہوا کہ ماں کی بے خبری میں بچی نے کیتلی کو پکڑا جو سخت گرم تھی،تو وہ الٹی اور گرم گرم قہوہ اس کے اندرونی اعضاء تک میں چلا گیا،اور پھر چوبیس گھنٹوں بعد بچی فوت ہو گئی۔ماں دریافت کرتی ہے کیا اس صورت میں اس پر کوئی کفارہ ہے؟ اگر ہے تو کتنا؟ جواب:ماں ان احوال و ظروف سے بخوبی آگاہ ہے جن میں یہ حادثہ پیش آیا ہے۔اگر وہ سمجھتی ہے کہ بچی کو اس طرح چھوڑنے میں وہ قصوروار ہے اور اسی کی وجہ سے یہ سب جو ہونا تھا ہوا ہے،تو اس پر کفارہ ہے،اور وہ ہے کہ ایک گردن آزاد کرنا۔اگر یہ ممکن نہ ہو تو دو ماہ متواتر روزے رکھے۔(مجلس افتاء) عورتوں کا بہت زیادہ بازار جانا سوال:میں اور میری بیوی،اسی کی ضروریات یا گھر کی ضروریات کی خریداری کے لیے بازار جاتے ہیں۔وہ میری معیت میں اور کامل پردے میں ہوتی ہے،دکانداروں سے کوئی بات نہیں کرتی۔کیا اس طرح سے اس کے بازار جانے میں کوئی گناہ تو نہیں؟ جواب:عورت کا اپنی ضروریات کی خریداری کے لیے بازار جانا،جب کوئی اور خریدنے والا نہ ہو،تو جائز ہے بشرطیکہ کامل پردے میں جائے،مردوں کے ساتھ اختلاط اور ان سے لایعنی گفتگو سے احتراز کرے۔اگر اس کے
Flag Counter