Maktaba Wahhabi

54 - 868
دجال کب ظاہر ہو گا سوال:دجال کون ہے،اور انبیاء علیہم السلام نے اپنی امتوں کو اس سے کیوں ڈرایا ہے جبکہ یہ آخر زمانے میں ظاہر ہو گا؟ جواب:اس سطح زمین پر حضرت آدم علیہ السلام کی پیدائش سے لے کر قیامت تک جو سب سے بڑا فتنہ ہونے والا ہے وہ دجال کا فتنہ ہو گا۔جیسے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:نوح علیہ السلام سے لے کر محمد صلی اللہ علیہ وسلم تک کوئی نبی ایسا نہیں گزرا جس نے اپنی امت کو اس دجال کے فتنے سے نہ ڈرایا ہو۔[1] اگرچہ یہ اللہ کے علم کے مطابق آخر زمانے میں ظاہر ہو گا لیکن رسولوں کا یہ فریضہ رہا ہے کہ اپنی امتوں کو ان فتنوں سے آگاہ کرتے رہیں اور ان سے ڈراتے رہیں تاکہ ان کی ہولناکی کا اظہار ہوتا رہے۔اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ "اگر وہ میرے ہوتے ہوئے آ گیا تو میں تمہاری طرف سے اس کا دفاع کروں گا،ورنہ ہر بندہ اپنا دفاع کرنے کا ذمہ دار ہے اور اللہ عزوجل میرے بعد ہر مسلمان کے لیے میرا خلیفہ ہے۔"[2] اور الحمدللہ کیا خوب خلیفہ ہے ہمارے لیے ہمارا رب جل جلالہ۔چونکہ دجال کا فتنہ اس کرہ ارض پر آدم سے لے کر قیامت تک کے فتنوں میں سب سے بڑا فتنہ ہے اس لیے اس لائق تھا کہ نمازوں میں اس سے اللہ کی پناہ مانگی جائے،چنانچہ ہمیں یہ دعا تعلیم کی گئی ہے((اللّٰهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ جَهَنَّمَ۔ وَمِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ۔ وَمِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ۔ وَمِنْ شَرِّ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ)) [3] میں اللہ کی پناہ چاہتا ہوں جہنم کے عذاب سے،قبر کے عذاب سے،زندگی اور موت کے فتنے سے اور مسیح دجال کے فتنے سے۔" اور لفظ "دجال" دجل سے لیا گیا ہے جس کے معنیٰ ہیں فریب۔چونکہ یہ بہت بڑا فریبی ہو گا اور لوگوں کو بہت بڑے فریب میں مبتلا کرے گا تو اسے دجال کہا گیا ہے۔ سوال:دجال کب ظاہر ہو گا؟ جواب:دجال کا نکلنا قیامت کی علامات میں سے ہے مگر اس کے ظہور کا کوئی وقت متعین نہیں ہے۔جیسے کہ قیامت کا آنا اللہ کے علم میں ہے،کوئی نہیں جانتا کہ یہ کب آئے گی تو اسی طرح اس کی علامات ہیں۔ہمیں تبھی پتا چلتا ہے جب یہ آ جاتی ہیں۔اسی طرح دجال کی آمد کا بھی ہمیں کوئی علم نہیں کہ یہ کب آئے گا،البتہ یہ ضرور جانتے ہیں کہ قرب قیامت کی یہ بہت بڑی علامت ہے۔(محمد بن صالح عثیمین)
Flag Counter