Maktaba Wahhabi

51 - 868
وَلَكُمْ فِيهَا مَا تَشْتَهِي أَنفُسُكُمْ وَلَكُمْ فِيهَا مَا تَدَّعُونَ﴿٣١﴾نُزُلًا مِّنْ غَفُورٍ رَّحِيمٍ﴿٣٢﴾(حم السجدہ 41؍31۔32) "اور تمہارے لیے اس جنت میں وہ کچھ ہے جو تمہارا جی چاہے گا اور وہ کچھ ہو گا جو تم مانگو گے،مہمانی ہو گی بخشنے والے مہربان کی طرف سے۔" اور فرمایا: وَفِيهَا مَا تَشْتَهِيهِ الْأَنفُسُ وَتَلَذُّ الْأَعْيُنُ ۖ وَأَنتُمْ فِيهَا خَالِدُونَ﴿٧١﴾(الزخرف 43؍71) "اور اس میں وہ کچھ ہے جو جی چاہیں گے اور آنکھوں کو لذت ملے اور تم ان میں ہمیشہ رہو گے۔" اور معلوم و معروف ہے کہ زواج (نکاح اور شادی) انسان کی سب سے بڑی طبعی خواہش ہوتی ہے اور یہ جنت میں اہل جنت کو حاصل ہو گی وہ مرد ہوئے یا عورتیں۔عورت کو جنت میں وہی شوہر ملے گا جو اس کا اس دنیا میں تھا۔جیسے کہ اللہ نے فرمایا ہے: رَبَّنَا وَأَدْخِلْهُمْ جَنَّاتِ عَدْنٍ الَّتِي وَعَدتَّهُمْ وَمَن صَلَحَ مِنْ آبَائِهِمْ وَأَزْوَاجِهِمْ وَذُرِّيَّاتِهِمْ ۚ إِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ﴿٨﴾(المومن 40؍8) "فرشتے دعائیں کرتے ہیں کہ اے ہمارے رب!اور داخل کر ان کو ہمیشہ کے باغوں میں جن کا تو نے ان سے وعدہ کیا ہے اور جو کوئی نیک ہو ان کے باپوں میں اور عورتوں میں اور اولاد میں،بیشک تو زبردست ہے حکمت والا ہے۔" (محمد بن صالح العثیمین) دو شوہر والی عورت جنت میں کس شوہر کی ہو گی؟ سوال:اگر کسی عورت کے دنیا میں دو شوہر ہوئے تو یہ کس کو ملے گی؟ اور کیا وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مردوں کے لیے بیویوں کا ذکر کیا ہے مگر عورتوں کے لیے شوہروں کا ذکر نہیں کیا؟ جواب:اگر کسی عورت کے دنیا میں دو شوہر ہوئے تو اسے قیامت کے دن ان میں اختیار دیا جائے گا کہ جسے چاہے اختیار کر لے۔مستقبل کے غیبی امور کا علم اور اصل فیصلہ اللہ عزوجل کے پاس ہے،تاہم اس بارے میں دو روایات آئی ہیں۔ایک یہ کہ ایسی عورت اپنے آخری شوہر کو ملے گی ((امراة الاخرا زوجها)) [1] اور یہ حدیث علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ کی تحقیق کے مطابق صحیح ہے۔دوسری روایت میں ہے کہ(( إنها تخير فتختار أحسنهم خلقا))[2] کہ اسے اختیار دیا جائے گا تو وہ ان پر سے زیادہ بااخلاق کو چن لے گی۔اور اگر اس
Flag Counter