Maktaba Wahhabi

390 - 868
"اے ایمان والو!اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو آگ سے بچا لو،جس کا ایندھن لوگ ہوں گے اور پتھر،اس پر بڑے تند خو اور سخت مزاج فرشتے مقرر ہیں،اللہ انہیں جو حکم دے دے اس کی نافرمانی نہیں کرتے ہیں اور وہی کچھ کرتے ہیں جس کا انہیں حکم دیا جاتا ہے۔" (محمد بن صالح عثیمین) سوال:کیا میری بیوی کے لیے جائز ہے کہ خاص میرے مال سے حج کرے،جبکہ وہ اس سے پہلے اپنا یہ فرض ادا کر چکی ہے؟ جواب:بلاشبہ یہ جائز ہے،خواہ وہ اپنا یہ فریضہ پہلے ادا کر چکی ہو،اور اللہ آپ کو اس احسان کی جزا دے گا۔(مجلس افتاء) سوال:ہمارے گھر میں ہماری ایک خادمہ ہے،کیا یہ جائز ہے کہ جب ہم حج اور عمرے کے لیے یا کسی دوسرے ملک جائیں تو اسے اپنے ہمراہ لے جائیں،جب کہ کوئی اس کا محرم نہیں ہو گا؟ اس مسئلہ کی وضاحت فرمائیں۔جزاکم اللّٰہ خیرا جواب:کیا بھلا یہ خادمہ عورت نہیں ہے؟ جب یہ عورت ہے تو کس بات نے اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عام فرمان سے خارج کیا ہے کہ "کوئی عورت اپنے محرم کے بغیر سفر نہ کرے۔"[1] ہاں اگر یہ فرض کر لیا جائے کہ گھر والوں کے چلے جانے کے بعد اس کا اکیلے رہنا مشکل ہے،اور شہر میں کوئی ایسا نہیں جو اس کی حفاظت کرے گا،تو اس حالت میں ضرورت کے پیش نظر یہ گھر والوں کے ساتھ جا سکتی ہے۔(محمد بن صالح عثیمین) مواقیت حج (یعنی وہ مقامات اور منزلیں جہاں سے حج کے لیے احرام باندھا جاتا ہے) سوال:کیا مسلمان کے لیے جائز ہے کہ عمرہ کے لیے میقات سے پہلے ہی احرام باندھ لے؟ جواب:یہ جائز نہیں،جیسے کہ امام مالک رحمہ اللہ سے صحیح ثابت ہے کہ انہوں نے فتویٰ دیا تھا کہ ایسا کرنا سنت سے تجاوز کرنا ہے۔(ناصر الدین الالبانی ) سوال:میں نے رمضان کے روزے (سعودی عرب کے شہر) جدہ میں رکھے،اور پھر آٹھ ذوالحجہ کو حج کا احرام
Flag Counter