Maktaba Wahhabi

21 - 868
مختصر تعارف ائمہ عظام۔ اصحاب فتویٰ شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نام ونسب:..... شیخ الاسلام۔تقی الدین احمد بن عبد الحلیم بن عبد السلام بن ابی القاسم بن خضر بن تیمیہ۔ النمری الحرانی ۔ ولادت:.... 10؍ ربیع الاول 661ھ بروز سوموار علاقہ حران[1] میں ان کی ولات با سعادت ہوئی ۔ابھی چھوٹے ہی تھے کہ اپنی والدہ محترمہ اور خاندان کی معیت میں دمشق آ گئے ۔سن شعور کو پہنچے تو ائمہ وقت جناب ابن عبد ا لدائم۔ ابن ابی الیسر۔ ابن عبدان۔ شیخ شمس الدین حنبلی۔ شیخ شمس الدین عطاء حنفی۔ شیخ جمال بن صیرفی۔ مجدالدین بن عساکر اور شیخ جمال الدین بغدادی وغیرہ رحمہم اللہ سے حدیث کی سماعت کی ۔ آپ علمی میدان میں کسی ایک ہی فن میں ماہر نہ تھے بلکہ اپنے دور کے رائج الوقت تمام علوم و معارف کے شناور تھے۔کتاب وسنت میں تبحر کے علاوہ علم فلکیات۔ ریاضی۔ جغرافیہ اورطب وغیرہ میں بھی آپ کو مہارت تامہ حاصل تھی ۔ آپ کے بارے میں آئمہ کے اقوال: حافظ مزی رحمہ اللہ کہتے ہیں:’’میں نے ان کے مثل کسی کو نہیں دیکھا،اورنہ خود انہوں نے کسی کو اپنے مثل پایا ہے ۔علوم قرآن وحدیث میں میں نے ان سے بڑھ کر کوئی عالم نہیں دیکھا اور نہ کوئی ایسا جو اتباع کتاب وسنت میں ان سے بڑھ کر ہو۔‘‘ قاضی ابو الفتح ابن دقیق العید رحمہ اللہ کہتے ہیں: ’’مجھےابن تیمیہ رحمہ اللہ کے ساتھ مل بیٹھنے کا اتفاق ہوا تو میں نے دیکھا کہ یہ ایسا شخص ہے کہ گویا تمام علوم اس کی نظروں کے سامنے ہیں،جوچاہتا ہے لے لیتا ہے اور جو چاہتا ہے چھوڑ دیتا ہے ۔کہتے ہیں کہ میں نے ان سے کہا:’’میں نہیں سمجھتا تھا کہ اللہ تعالیٰ آپ سے بھی کوئی آدمی بیدا کرے گا۔‘‘ ابن الحریر رحمہ اللہ رئیس القضاۃ کہتے ہیں:
Flag Counter