Maktaba Wahhabi

22 - 868
اگر ابن تیمیہ رحمہ اللہ شیخ الاسلام نہیں تو پھر کون ہوگا ؟ ‘‘ علامہ ابو حیان شیخ النحاۃ رحمہ اللہ کی جب امام موصوف سے ملاقات ہوئی تو کہہ اٹھے:’’میری آنکھون نے ان جیسا کوئی نہیں دیکھا ۔‘‘ وفات:20 ؍ ذی القعدہ 728ھ سوموار کی رات کو آپ کی زندکی کا پیمانہ لبریز ہو گیا۔ جب کہ آپ کی عمر سڑسٹھ سال آٹھ ماہ تھی ۔رحمہ اللہ آپ نے اپنے علمی ترکہ میں کئی ضخیم مؤلفات۔فتاویٰ اور رسائل و مسائل چھوڑے ہیں جو بحمد اللہ جمع ہو کر زیور طبع سےآراستہ ہو چکے ہیں ۔[1] فضیلۃ الشیخ محمد بن ابراہیم آل الشیخ رحمہ اللہ نام و نسب:..... ابوعبد العزیز محمد بن ابراہیم بن عبد اللطیف بن عبد الرحمٰن بن الامام محمد بن عبد الوہاب رحمہ اللہ ۔ ولادت اور نشوونما:...... 17؍ محرم 1311ھ کو آنجناب کی ریاض شہر ( سعودی عرب) میں ولادت ہوئی اور اپنے والد گرامی جناب ابراہیم بن عبد اللطیف رحمہ اللہ کی زیر نگرانی تربیت پائی۔آپ نے گیارہ سال کی عمر میں قرآن ثبات کو کسی طرح متزلزل نہیں کیا،بلکہ اپنے دور کے علماء کے علمی حلقوں میں اہتمام سے حاضر ہوتے رہے۔ آپ نے اپنے والد گرامی کے علاوہ اپنے چچا علامہ نجد الشیخ عبد اللہ بن عبد اللطیف رحمہ اللہ کے ہاں اپنے تعلیمی مراحل مکمل کیے اور اس اثناء میں مختلف علوم کے متون و مختصرات ازبر کیے ۔شیخ سعد بن عتیق رحمہ اللہ کے ہاں سے فقہ اور مصطلح الحدیث کا درس لیا اور شیخ حمد بن فارس رحمہ اللہ کے ہاں سے لغت۔ نحو اور علوم عربیہ کے اسباق پڑھے ۔ بعد ازاں تدریس علوم شرعیہ۔ فتویٰ نویسی اور وعظ و تذکیر میں مشغول ہو گئے اور ساتھ ہی کچھ حکومتی ذمہ داریوں سے بھی عہدہ برآ ہوتے رہے ۔ آپ کے ہاں سے بڑے بڑے علماء نے کسب فیض کیا ہے ۔ان میں فضیلۃ الشیخ عبد اللہ بن حمید رحمہ اللہ۔ شیخ عبد العزیزی بن باز رحمہ اللہ اور شیخ سلیمان بن عبید رحمہ اللہ وغیرہ کے نام نمایاں ہیں ۔1389ھ میں 20؍ رمضان بدھ کے روز ان کی وفات ہوئی جبکہ ان کی عمر اٹھتر سال ہو چکی تھی ۔آپ نے اپنے علمی ترکہ میں فتاویٰ اور رسائل و مسائل کا ایک بڑا ذخیرہ چھوڑا ہے جو بحمداللہ کئی مجلدات میں طبع ہو گا ہے ۔رحمہ اللہ
Flag Counter