Maktaba Wahhabi

213 - 868
داخل کر دے اور یوں نیت کرے: "اللّٰهم انى احرمت بحج مع عمرتى" "اے اللہ میں حج اور عمرے کی نیت کرتی ہوں۔" اور اس طرح وہ حج قران والی بن جائے گی۔اسے لوگوں کے ساتھ مل کر عرفہ وغیرہ کا وقوف اور دیگر اعمال حج سر انجام دینے چاہییں ۔اور اس کا یہی احرام اور طواف اور صفا و مروہ کی سعی جو وہ دسویں تاریخ یا اس کے بعد کرے گی (یعنی طواف زیارت،طواف افاضہ یا طواف صدر) حج اور عمرے دونوں کے لیے کافی ہو گی اور اس کو حج قران کی قربانی دینا ہو گی جیسے کہ حج تمتع والے پر واجب ہوا کرتی ہے۔(عبداللہ بن جبرین) سوال:اگر کوئی عورت بیمار ہو،اس پر بدنظری یا جادو وغیرہ کا اثر ہو تو کیا اس پر قرآن کریم یا دوسری دعاؤں سے دم کیا جا سکتا ہے جبکہ وہ حیض کی حالت میں ہو ۔۔یا کوئی مرد مریض ہو اور وہ جنابت سے ہو ۔۔؟ جواب:قرآن پڑھنے والے کے لیے تو یہ شرط ہے کہ حدث اکبر سے پاک ہو (یعنی ایسی حالت سے پاک ہو جس میں اس پر غسل لازم ہوتا ہے) جیسے کہ جنابت ہے یا حیض وغیرہ اور مریض کے لیے بھی بہتر یہی ہے کہ وہ بھی پاک ہو۔لیکن اگر عورت کو حیض کا عارضہ ہو یا ان دونوں میں وہ کسی ایسی صورت حال سے دوچار ہو تو ضرورت کے پیش نظر اس پر قرآن پڑھا جا سکتا ہے اور وہ سبب کوئی بھی ہو سکتا ہے،جن ہو یا جادو یا بدنظری وغیرہ۔(عبداللہ بن جبرین) استحاضہ کے مسائل سوال:کیا استحاضہ والی عورت کے لیے یہ کافی ہے کہ وہ اپنی شرمگاہ کو دھو لے اور لنگوٹ باندھ لے اور نماز کے لیے وضو کر لیا کرے یا اسے ہر نماز کے لیے جنابت کی طرح غسل کرنا ہو گا ۔۔؟ جواب:استحاضہ والی عورت پر واجب ہے کہ حیض کے ایام ختم ہونے پر ایک بار غسل کر لے،اس کے بعد اس پر غسل واجب نہیں ہے حتیٰ کہ پھر وہی دن آ جائیں۔دونوں میں (جن میں کہ اسے استحاضہ آتا رہتا ہے) ہر نماز کے لیے وضو کر لیا کرے۔(یہ اس کے طہر ہی کے دن شمار ہوں گے)۔اس مسئلہ کی دلیل وہ حدیث ہے جو صحیح بخاری میں آئی ہے۔سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ فاطمہ بنت حبیش رضی اللہ عنہا نبی علیہ السلام کی خدمت میں آئیں اور بتایا کہ میں ایک ایسی عورت ہوں جو پاک نہیں رہتی ہوں،تو کیا میں نماز چھوڑ دیا کروں؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"نہیں،یہ تو ایک رگ کا خون ہے اور حیض نہیں ہے۔جب تیرا حیض آیا کرے تو نماز چھوڑ دیا کر،اور جب ختم ہوا کرے تو تو اپنے سے خون دھو اور پھر ہر نماز کے لیے وضو کر لیا کر،حتیٰ کہ تیرا حیض کا وقت آ جائے۔"[1]
Flag Counter