Maktaba Wahhabi

504 - 868
وَلَا تَنكِحُوا مَا نَكَحَ آبَاؤُكُم مِّنَ النِّسَاءِ إِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ ۔۔(النساء:4؍22) "اور ان عورتوں سے نکاح مت کرو جن سے تمہارے آباء نکاح کر چکے ہیں۔" اس میں بیوی کے فروع کا بیان ہے جو شوہر پر حرام ہوتے ہیں۔ اور وَأُمَّهَاتُ نِسَائِكُمْ "تمہاری بیویوں کی مائیں۔" اس میں بیوی کے اصول کا بیان ہے جو شوہر پر حرام ہوتے ہیں۔ اور وَرَبَائِبُكُمُ اللَّاتِي فِي حُجُورِكُم مِّن نِّسَائِكُمُ اللَّاتِي دَخَلْتُم بِهِنَّ ۔۔۔"اور تمہاری ربیبائیں جو تمہاری تربیت میں ہوں،تمہاری عورتوں سے،جن سے تم ملاپ کر چکے ہو۔" اس میں زوجہ کی ان فروع کا بیان ہے کہ وہ شوہر کے لیے حرام ہوتی ہیں بشرطیکہ شوہر نے بیوی سے ملاپ کیا ہو۔ اور وَحَلَائِلُ أَبْنَائِكُمُ الَّذِينَ مِنْ أَصْلَابِكُمْ "اور تمہارے بیٹوں کی بیویاں جو تمہاری صلب سے ہوں۔" اس میں شوہر کے اصول کا بیان ہے جو بیوی کے لیے حرام ہوتے ہیں۔ اور جائز ہے کہ آدمی ایک عورت سے شادی کر لے،اور آدمی کا باپ اس عورت کی بیٹی سے شادی کر لے،کیونکہ بیوی کی فروع شوہر پر حرام ہوتی ہیں نہ کہ اس کے اقارب پر۔اور یہ بھی جائز ہے کہ آدمی ایک عورت سے شادی کرے اور اس آدمی کا باپ عورت کی ماں سے شادی کر لے۔ مسئلہ مصافحہ:۔۔اور کسی مرد کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنی محرم خواتین کے علاوہ دوسری عورتوں سے مصافحہ کرے،نہ براہ راست اور نہ کسی حائل پر سے یعنی کپڑے پر سے۔اور لوگ اس مسئلے میں بڑی کوتاہی میں مبتلا ہیں کہ محرم اور غیر محرم کا فرق کیے بغیر عورتوں سے مصافحہ کر لیتے ہیں۔اور محرم سے وہ رشتہ مراد ہے جس کے ساتھ نسب یا سبب مباح کی وجہ سے ہمیشہ کے لیے نکاح حرام ہو۔(محمد بن عبدالمقصود)
Flag Counter