Maktaba Wahhabi

347 - 868
ہے اور تیرے بچے ہیں،لہذا تو ہر دن کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلا دیا کر۔اور اس طرح جو مدت گزری ہے وہ بیس سال ہے اور ہر رمضان کے تقریبا سات روزے فوت ہوئے ہیں۔اب ان کے ذمے کیا ہے؟ کیا ان فوت شدہ روزوں کی قضا دیں یا صدقہ ہی کافی ہے،اور اس کی مقدار کیا ہو؟ جواب:آپ کی والدہ کے ذمے ہے کہ جتنے رمضان کے مہینوں کے جتنے روزے ایام مخصوصہ کے مطابق فوت ہوئے ہیں،وہ یہ روزے رکھے،اور قضا کے ساتھ ہر دن کے بدلے ایک ایک مسکین کو کھانا بھی کھلائے،جس کی مقدار ہر روزے کے حساب سے آدھا صاع ہو (یعنی سوا کلو)،اور یہ طعام قضا کی تاخیر کا کفارہ ہے۔اور اس کے لیے جائز ہے کہ اپنے حالات کے تحت یہ روزے متواتر رکھے یا متفرق،دونوں صورتیں جائز ہیں۔اور آپ کے والد نے جو بغیر علم کے فتویٰ دیا ہے،انہوں نے بہت بڑی غلطی کی ہے۔(صالح فوزان) سوال:اگر کسی عورت کو روزے کے دن غروب سے پہلے ایسا محسوس ہو کہ ماہانہ ایام کا خون آنے لگا ہے،مگر ظاہر نہ ہو،یا ویسے ہی درد ہو،تو اس کے اس دن کا روزہ صحیح ہو گا یا اسے اس کی قضا دینی ہو گی؟ جواب:جب کوئی عورت اپنے طہر کے ایام میں ہو اور روزہ رکھے ہوئے ہو اور اسے محسوس ہو کہ جیسے ایام کا خون آنے لگا ہے،مگر فی الواقع مغرب کے بعد ہی جسم سے خارج ہو،یا درد محسوس کرے اور خون مغرب کے بعد خارج ہو،تو اس کا اس دن کا روزہ بالکل صحیح ہو گا،اور اسے اس کی قضا دینے کی قطعا ضرورت نہیں ہے،اور نفلی روزہ ہونے کی صورت میں اس کا ثواب بھی ضائع نہیں ہو گا۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:میری اہلیہ دو ماہ کے حمل سے ہے،رمضان کے ابتدا میں عشاء کے بعد اسے خون کا ایک قطرہ لگ گیا اور پھر چند دنوں کے بعد مغرب سے پہلے ایک قطرہ لگ گیا،خون کا رنگ خوب گہرا تھا،مگر وہ اس کے باوجود روزے رکھتی رہی ہے؟ جواب:اگر کوئی خاتون حمل سے ہو اور اسے کوئی خون آ جائے،اور اس طرح نہ ہو جو حمل سے پہلے آتا تھا،تو اس کا کوئی اعتبار نہیں ہے،ایک دو قطرے ہو یا اس سے زیادہ بھی۔کیونکہ دوران حمل میں اگر اس طرح کا کوئی خون آ جائے تو یہ فاسد خون ہوتا ہے۔ہاں اگر حمل سے پہلے کی طرح عادت کا خون آئے تو یہ حیض ہو گا۔اور اگر کبھی کبھار اس طرح کا کوئی خون آ جائے تو عورت کو اپنی نماز روزہ ادا کرتے رہنا چاہیے۔ اور یہ بالکل صحیح ہوں گے،اور اس پر کوئی قضا وغیرہ نہیں ہو گی۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:کیا حیض اور نفاس والی عورتیں رمضان کے دن میں کھا پی سکتی ہیں؟ جواب:ہاں،انہیں اجازت ہے کہ رمضان کے دن میں کھا پی سکتی ہیں،اور بہتر یہ ہے کہ اگر گھر میں بچے وغیرہ ہوں تو ان سے پوشیدہ طور پر کھائیں،تاکہ ان کے لیے اس مسئلہ میں کوئی الجھن نہ ہو۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:اگر کوئی حیض یا نفاس والی عورت فجر سے پہلے پاک ہو جائے اور غسل فجر کے بعد کرے،تو کیا اس کا روزہ
Flag Counter