Maktaba Wahhabi

323 - 868
لیکن اس سے شفا طلب کرنا یا دشمن کے خلاف نصرت چاہنا یا شفاعت،تو یہ شرک اکبر کے اعمال ہیں،جو میتوں سے حاصل نہیں کیے جا سکتے،بلکہ ان کے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا کرنی چاہیے۔ اور اپنے لیے یوں کہے:اے اللہ مجھے شفا دے،مجھے عطا فرما،اے اللہ میرے حق میں اپنے نبی کی سفارش قبول فرما،اے اللہ میرے حق میں اپنے فرشتوں کی شفاعت قبول فرما،یا اہل ایمان کی شفاعت قبول کر،تو جائز ہے،کیونکہ اس انداز میں دعا اور سوال اللہ عزوجل سے ہے۔ مختصر یہ کہ مسلمانوں کو چاہیے کہ ایک دوسرے کی خیرخواہی کریں اور ایک دوسرے کو شریعت کی باتیں سکھائیں،اور علماء کا بھی فریضہ ہے کہ اپنے عوام کو اللہ کی شریعت سے آگاہ کیا کریں،اور ان میں سے زیارت قبور کا شرعی طریقہ بہت اہم ہے۔انہیں بتایا جائے کہ قبروں پر کسی قسم کی تعمیر یا قبے بنانا یا مسجدیں بنانا یا قبر کے پاس نماز پڑھنا یا قرآن کی تلاوت کرنا وغیرہ یہ امور بدعت ہیں اور شرک اکبر کا وسیلہ ہیں۔اور اللہ توفیق دینے والا ہے۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:تعزیت کے شرعی آداب کیا ہیں؟ جواب:کسی مسلمان کی تعزیت کرنا مستحب ہے۔جامع ترمذی میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (مَنْ عَزَّى مُصَابًا فَلَهُ مِثْلُ أَجْرِهِ) "جس نے کسی مصیبت زدہ کی تعزیت کی،تو اس کے لیے اسی جتنا اجر ہے۔"[1] مگر کوئی یوں کہے:افسوس کہ کم عمری میں فوت ہو گیا،یا اس کی عمر کس قدر کم رہی،اللہ تعالیٰ تمہاری عمر بڑھائے وغیرہ جیسے جملے بولنا مناسب نہیں ہے۔بلکہ اہل میت کو کوئی پاکیزہ عمدہ دعا دینی چاہیے۔ مثلا: (اعظم اللّٰه اجرك و احسن عزاك و غفر لميتك) "اللہ آپ کا اجروثواب زیادہ کرے،آپ کو تسلی اور صبر دے اور فوت ہونے والے کو بخش دے۔" اور عمر کے کم یا زیادہ ہونے کی بات کرنا کسی طرح درست نہیں۔اور احادیث میں جہاں کہیں اس کا ذکر آیا ہے تو وہاں "برکت" مراد ہے۔زیادہ سے زیادہ یہ ہے کہ عمر میں کمی یا زیادتی اس صحیفے میں ہوتی ہے جو فرشتوں کے پاس ہوتے ہیں،مگر اللہ عزوجل کے ازلی علم میں قطعا کوئی تبدیلی نہیں ہوتی ہے۔ اور آیا لوح محفوظ میں کوئی تبدیلی ہوتی ہے یا نہیں؟ اس میں دو قول ہیں اور اس بارے میں وارد نصوص میں اسی طرح تطبیق دی جاتی ہے (کہ اللہ عزوجل کے ازلی علم میں قطعا کوئی تبدیلی نہیں) اور اہل میت کے لیے کھانا تیار کرنا حسب ارشاد نبوی علیہ السلام ایک مستحب عمل ہے۔آپ نے فرمایا تھا کہ "آل جعفر" کے لیے کھانا تیار کرو،انہیں ایک ایسی خبر آئی ہے جس نے انہیں مشغول کر دیا ہے۔" لیکن یہ تبھی صحیح ہے جب ہدیہ کرنے والا اپنے دل
Flag Counter