Maktaba Wahhabi

34 - 52
پھیلانے پڑتے ہیں اور پھر دونوں قدموں کے درمیان بہت زیادہ خلاء ہونے سے نمازی عجیب سی صورت میں نظر آتا ہے۔ 2۔ بعض نمازی مل کر کھڑے ہونے کو بُرا جانتے اور دوسرے نمازی کو دور دھکیلتے ہیں یا خود کھسکنا شروع کر دیتے ہیں جس سے صف میں خلا ء پیدا ہو جاتا ہے۔ 3۔ صفوں کو سیدھا کرانا امام کی ذمہ داری ہے مگر امام اس مسئلے میں انتہا ء درجے کی غفلت کا مظاہر ہ کرتے ہیں اور صفوں کو سیدھا کرائے بغیر نماز شروع کر دیتے ہیں جس سے مقتدیوں میں بھی لا پرواہی کا عنصر پیدا ہو جاتا ہے اور وہ صفوں کو درست کرنے کی زحمت گوارا نہیں کرتے۔ 4۔ بعض لوگ صف میں باقی لوگوں سے آگے ہو کر یا پیچھے ہو کر کھڑے ہوتے ہیں ۔ یہ لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس حکم کی مخالفت کرتے ہیں جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صف میں کندھے سے کندھا اور ٹخنے سے ٹخنہ ملانے کا حکم دیاہے ۔ 5۔ بعض لوگ صف میں سختی کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں یہ جاننے کے باوجود کہ ان کے ساتھ کھڑے نمازی کیلیے جگہ تنگ ہے۔اس مسئلے میں بھی لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کی سخت مخالفت کرتے ہیں جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ صف میں ایک دوسرے کیلییےنرم ہو جائو۔ ۳۰ ......سنّتِ مؤکّدہ کو ہمیشہ مسجد میں ادا کرنا: سنّتِ مؤکّدہ وہ سنتیں ہیں جو فرض نماز سے پہلے اور بعد میں ادا کی جاتی ہیں اور انکو پڑھنے کے متعلق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے تاکید ثابت ہے۔باجماعت نماز ادا کرنے والے اکثر نمازی ان سنتوں کو مسجد میں ہی پڑھتے ہیں حالانکہ افضل یہ ہے کہ سنت نمازگھر میں ادا کی
Flag Counter