Maktaba Wahhabi

38 - 52
نیز اس کی تائید حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاکی روایت کردہ اُس حدیث سے بھی ہوتی ہے جس میں ہے کہ ’’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدے میں اپنے دونوں پائوں کی انگلیوں کا رخ قبلہ کی طرف کئے ہوئے تھے‘‘۔ (صحیح ابن خزیمہ) ۳۳ ......رکوع میں کمر سیدھی نہ رکھنا : آپ بعض نمازیوں کو دیکھیں گے وہ دورانِ نماز اپنی کمر کو یا تونیچے جھکائے رکھتے ہیں یا پھر اوپر اٹھائے رکھتے ہیں ، یا پھر سر کو بہت بلند رکھتے ہیں، یا سر کو نیچے جھکا لیتے ہیں، یہ تمام صورتیں غلط ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ایک شخص ساٹھ برس نمازیں پڑھتا ہے مگر اس کی ایک نما ز بھی قبول نہیں ہوتی اس لیئے کہ وہ کبھی رکوع درست کرتا ہے اور سجدہ صحیح نہیں کرتا اور کبھی سجدہ درست کرتا ہے تو رکوع صحیح نہیں کرتا ‘‘۔(الترغیب والترہیب) حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے ایک شخص کو دیکھا جو کہ رکوع و سجدہ مکمل طور پر نہیں کر رہا تھا آپ رضی اللہ عنہ نے اس سے کہا تم نے نماز پڑھی ہی نہیں اگر تم ایسے ہی مر گئے تو اس فطرت (یعنی دین) پر نہیں مرو گے جس فطرت پر اللہ تعالیٰ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو پیدا کیا تھا۔ (بخاری:۷۹۱) مسند احمد کی روایت میں ہے کہ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے اس آدمی سے پوچھاکتنی مدت سے ایسی نماز پڑھ رہے ہو؟ اس نے کہا :چالیس سال سے۔توحضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے اس سے کہا: ’’ تم نے چالیس سال نماز پڑھی ہی نہیں ہے‘‘۔ (مسند احمد۵ /۳۸۴) رکوع کیسے کیا جائے ؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز کے لیئے کھڑے ہوتے....پھر رکوع کرتے اور اپنی ہتھیلیوں کو گُھٹنوں پر رکھتے پھر نہ تو اپنے سر کو زیادہ جھکاتے اور نہ اسے زیادہ اٹھاتے یعنی کمر
Flag Counter