Maktaba Wahhabi

40 - 52
صلی اللہ علیہ وسلم خاموش ہو گئے اور منع نہیں فرمایا۔(مسند حمیدی:۸۶۸، ابوداؤد:۱۲۶۵، دارقطنی:۱/۳۸۴،۳۸۳، بیہقی:۲/۲۸۳، ابن خزیمہ:۱۱۱۶، ابن حبان:۶۲۴، حاکم:۱/۲۷۵)۔ ۳۵ ......رکوع میں ملنے والے کا اس رکعت کو شمار کرنا: رکوع کی رکعت کو شمار کرنا بہت بڑی غلطی ہے کیونکہ قیام، نماز کا رکن ہے اسی طرح سورہ فاتحہ پڑھنا بھی ضروری ہے ۔ چنانچہ ایک رکعت میں دو فرائض کو چھوڑنے والے کی رکعت کیسے ادا ہو جائے گی؟ بعض لوگ حضرت ابو بکرہ رضی اللہ عنہ کی روایت کے اس لفظ (لا تعد)سے یہ استدلال کرتے ہیں کہ رکوع میں مل جانے والی رکعت کو لوٹایا نہ جائے حالانکہ حدیث کے ان الفاظ (لا تعد) میں درج ذیل احتمالات ہیں : 1 لاَ تَعُدْ (آئندہ ایسا نہ کرنا) 2 لاَ تُعِدْ (تو رکعت نہ دھرا) 3 لاَ تَعْدُ (دوڑ کر نہ آیا کر) 4لَاتَعُدَّ(اس رکعت کو شمار نہ کر) واضح ہوا کہ حدیث کے الفاظ میں متعدد معانی کا احتمال ہے اسلیے صحیح لاَ تَعُدْہے یعنی آئندہ ایسا نہ کرنا یہی معنی اکثر محدّثین نے بیان کیئے ہیں۔اسکے علاوہ قیام اور سورہ فاتحہ پڑھنا نماز کے واجبات میں سے ہیں جو شخص رکعت کا قیام اور فاتحہ نہ پڑھ سکا تو اسکے ذمے ان قضاء شدہ ارکان کا لوٹانا ضروری ہے اس کی دلیل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا وہ فرمان ہے جس میں ہے: ’’ جو نماز تو امام کے ساتھ پا لے اس کے ساتھ پڑھ لے اور جو تجھ سے سبقت لے گئی اسکو لوٹائو‘‘۔ (مسلم:۶۰۲) ۳۶ ...... رکوع کے بعد قومہ میں مسنون دعاؤںکا اہتمام نہ کرنا:
Flag Counter