Maktaba Wahhabi

39 - 52
اور سر بالکل ایک سیدھ میں رکھتے تھے‘‘۔ (ابوداؤد:۷۳۰) رکوع میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہاتھوں کی انگلیوں کو گُھٹنوں پر کھول کر رکھتے تھے۔ (حاکم:۱/۲۲۴) اور دونوں ہاتھوں کو کمان کے چلے کی طرح تان لیتے (بغیر خم کے سیدھے رکھتے) اور انہیں پہلو سے الگ رکھتے تھے۔ (ابوداؤد:۷۳۴، ترمذی:۲۶۰) حضرت وابصہ بن معبد رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز پڑھتے دیکھا ہے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کرتے تو کمر کو بالکل سیدھا رکھتے کہ اگر اس پر پانی بہایا جائے تو ٹھہر جائے۔ (ابن ماجہ:۸۷۲، طبرانی کبیر:۱۲۷۸۱) ۳۴ ......باجماعت نماز کے ہوتے ہوئے سنت اور نوافل ادا کرنا: اکثر مساجد میں ہم دیکھتے ہیںکہ با جماعت نماز ہوتے ہوئے لوگ نوافل اور سنت بالخصوص فجر کی دو سنت ادا کر رہے ہوتے ہیں حالانکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے : ’’جب نماز کی اقامت کہہ دی جائے تو پھر اس کے سوا کوئی (نفل، سنت)نماز نہیں ہوتی۔‘‘ (مسلم، کتاب صلاۃ المسافرین:۷۱۰) اس لیئے وہ لوگ جو نوافل و سنت ادا کر رہے ہوں جب باجماعت نماز کی اقامت کہہ دی جائے تو اس صورت میں انہیں چاہیئے کہ فوراً اپنی نماز کو ختم کریں اور امام کے ساتھ جماعت میں شامل ہو جائیں۔ وہ لوگ جو فجر کی پہلی دو سنت نہ پڑھ سکے ہوں جب وہ مسجد میں داخل ہوں اور نماز کی اقامت کہی جا چکی ہو تو انہیں چاہیئے کہ وہ امام کے ساتھ جماعت میں شریک ہو جائیں اورنماز ِفجر کی ادائیگی کے بعد پڑھ لیں۔ اس کی دلیل وہ حدیث ہے جس میںہے کہ نمازِفجر کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تو فرمایا: ’’ یہ دو رکعتیں کیسی ہیں؟‘‘ ا س نے کہا :میں فجر کی پہلی دو سنت ادا نہیں کر سکا، اب ادا کر رہا ہوں۔ یہ سن کر آپ
Flag Counter