Maktaba Wahhabi

53 - 52
زندگی اور موت کے فتنے سے، اے اللہ ! بیشک میں آپکی پناہ میں آتا ہوں گناہوں سے اور قرض سے۔ ‘‘ ((اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ ظُلْمًا کَثِیْرًا وَّ لاَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلاَّ اَنْتَ، فَاغْفِرْلِیْ مَغْفِرَۃٍ مِّنْ عِنْدِکَ وَارْحَمْنِیْ اِنَّکَ اَنْتَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ )) ( بخاری:۸۳۴، مسلم:۲۸۶۹/۲۷۰۵) ’’الٰہی میں نے اپنی جان پر بہت ظلم کییٔ اور تیرے سوا کوئی گناہ نہیں بخش سکتا، تو مجھے خاص اپنی بخشش سے نواز اور مجھ پر رحم فرما ،بیشک تو ہی بخشنے والا مہربان ہے۔ ‘‘ ۵۹ ...... نماز کے بعد مسنون اذکار نہ کرنا: نماز کے بعد پڑھے جانے والے اذکار پر ذرا غور کریں جو کہ تین دفعہ ((اَسْتَغْفِرُ اللّٰہ))پڑھنے سے شروع ہو جاتے ہیں، گویا نمازی دورانِ نماز پیدا ہونے والی کمی بیشی اور خشوع کی کمی و کوتاہی پر اللہ تعالیٰ سے معافی مانگ رہا ہوتا ہے۔ اسکے علاوہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے جو مسنون اذکار اور ان کی فضیلت ثابت ہے وہ جان لینے کے بعد کوئی بد قسمت ہی ہو گا جو ان اذکار کو ادا نہ کرے گا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت چند اذکار اور ان کے فضائل درج ذیل ہیں وہ یاد کر لیں اور دنیا و آخرت کی سعادتیں حاصل کر یں۔ 1۔ حضرت عبد اللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز ختم کرتے تو (بآواز بلند) یہ پڑھتے‘‘: (( اَللّٰہُ اَکْبَرُ )) (بخاری:۸۴۲، مسلم:۱۳۱۶/۵۸۳) 2۔ حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز سے فارغ ہوتے تو تین مرتبہ یہ پڑھتے‘‘:(( اَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ)) پھر یہ دُعا پڑھتے: ((اَللّھُمَّ اَنْتَ
Flag Counter