Maktaba Wahhabi

32 - 52
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ صفیں درست کر لو، کندھے برابر کر لو، صف کے درمیان خالی رہ جانے والی جگہ کو پُر کر لو ، اپنے بھائیوں کے لیئے نرم ہو جائو اور شیطان کے لیئے جگہ نہ چھوڑو۔ جو شخص صف کو ملائے گا اللہ تعالیٰ اس کو ملائے گا اور جو شخص صف کو توڑے گا اللہ تعالیٰ اس کو توڑے گا ‘‘۔ (سنن ابوداؤد:۶۶۶، ابن خزیمہ:۱۵۴۹) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور تین دفعہ فرمایا: ’’اپنی صفوں کو برابر کرو (نیز فرمایا:) اللہ کی قسم! تم صفوں کر برابر کرو ورنہ اللہ تمہارے دلوں میں پھوٹ ڈال دے گا‘‘۔ راوی (حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ ) فرماتے ہیں کہ اس کے بعد میں نے دیکھا ہر شخص دوسرے کے کندھے سے کندھا، گُھٹنے سے گُھٹنا اور ٹخنے سے ٹخنہ خوب ملا کر کھڑا ہوتا۔ (ابوداؤد:۶۶۲) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ صفوں میں خوب مل کر کھڑے ہوں اور صفیں قریب قریب بنائو نیز گردنیں بھی برابر رکھو۔ بے شک مجھے اُس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے! میں شیطان کو دیکھتا ہوں کہ وہ بکری کے چھوٹے بچے کی شکل میں صفوں میں موجود خلا ء سے گزر رہا ہے‘‘۔ (ابوداؤد:۶۶۷، نسائی:۸۱۶) حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہماری صفیں برابر کیا کرتے تھے حتی کہ ایسا معلوم ہوتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے تیر کی لکڑی برابر فرما رہے ہیں ، یہ سلسلہ جاری رہا تا وقتیکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سمجھا کہ ہم لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سیکھ چکے ہیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک روز نکلے اور تکبیر کہنے ہی والے تھے کہ ایک آدمی کا سینہ صف سے نکلا ہوا دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’اے اللہ کے بندو ! تم اپنی صفوں کو ضرور سیدھا کر لیا کرو ،
Flag Counter