Maktaba Wahhabi

30 - 52
کرنے کا ثواب ملتا ہے۔ پھر جب امام خطبہ دینے کے لیے نکلتا ہے تو فرشتے دفتر (لکھے ہوئے اوراق) لپیٹ لیتے ہیں اور خطبہ سننے لگتے ہیں‘‘۔ (بخاری:۹۲۹، ۳۲۱۱، مسلم:۸۵۰) ۲۳ ......باجماعت نماز ادا نہ کرنا : باجماعت نماز سے پیچھے رہنا بھی وبائی مرض کی شکل اختیار کرتا جا رہا ہے اور لوگوں کی اکثریت اس معاملے میں بہت غفلت اور سستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جماعت سے نماز نہ پڑھنا بہت معمولی کام سمجھتی ہے۔حالانکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے باجماعت نماز سے پیچھے رہنے والوں سے سخت ناراضگی کا اظہار فرمایا ہے جس کی دلیل حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت ہے جس میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میںمیری جان ہے، میں نے ارادہ کیا کہ لکڑیاں جمع کرنے کا حکم دوں اور جب یہ جمع ہو جائیں تو نماز کے لیےآذان کہنے کا حکم دوں اور جب آذان ہو جائے تو لوگوں کو نماز پڑھانے کے لیے کسی شخص کو مامور کروں اور ان لوگوں کے پاس جائوں جو (بغیر کسی عذر کے) جماعت میں حاضر نہیں اور ان کے گھروں کو جلا دوں‘‘۔ (بخاری: کتاب الاذان،باب وجوب صلوٰۃ الجماعۃ) ایک نابینا صحابی عبد اللہ ابن مکتوم رضی اللہ عنہ ا ٓپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا میرے لیےکوئی ایسا رہبر نہیں جو مسجد تک میری رہنمائی کر سکے پھر انھوں نے درخواست کی کہ انہیں گھر میں نماز پڑھنے کی رخصت دی جائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اجازت دے دی۔ جب وہ مجلس سے لوٹے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بلوایا اور پوچھا: ’’ کیا تم اذان کی آواز سنتے ہو؟‘‘ انہوں نے کہا :جی ہاں! تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’تب تمہارے لیئے مسجد میں نماز کے لیئے حاضر ہونا ضروری ہے‘‘۔ (صحیح مسلم، سنن نسائی)
Flag Counter