Maktaba Wahhabi

28 - 52
امام عطا ء بن رباح (جو امام ابو حنیفہ رحمہٗ اللہ کے استاد ہیں) انھوں نے تقریبا ً تین سو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو رفع الیدین کرتے دیکھا۔ (جزء رفع الیدین للبخاری) ۱۹ ......آمین بلند آواز سے نہ کہنا: آمین بلند آواز سے کہنا نبی ا صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے ،جس کے دلائل درج ذیل ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب ولَا الضَّآلِّیْن پڑھتے تو آمین کہتے تھے اور اپنی آواز کو بلند کیا کرتے تھے۔(ابوداؤد:۹۳۲، ترمذی:۲۴۸، ابن ماجہ:۷۵۵) حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غَیْرِالْمَغْضُوْبِ عَلَیْھِمْ وَ لَا الضَّآلِیْن پڑھا اور پھر آمین کہی اور آمین کہتے ہوئے آواز کو لمبا کیا ۔ (جزء القراء ۃ للبخاری:۲۰۹، ترمذی:۲۴۸، احمد:۴/۳۱۶) ابن جریج رحمہٗ اللہ نے حضرت عطاء بن ابی رباح رحمہٗ اللہ سے پوچھا کہ ابن زبیر رضی اللہ عنہ فاتحہ کے بعد آمین کہا کرتے تھے؟ انہوں نے کہا: ہاں اور مقتدی بھی آمین کہا کرتے تھے حتی کہ آمین کی آواز سے مسجد میں گونج پیدا ہو جاتی تھی۔ (دارقطنی:۱۱۱، عبد الرزاق:۲۶۴۰، مسند شافعی:۱/۷۶، بیہقی:۲/۵۹) ۲۰ ......نماز کے آخری تشہّد میں تورّک نہ کرنا: تعجب کی بات ہے کہ ہماری عورتیں تو نماز میں تورّک کریں مگر مرد حضرات نہیں کرتے۔ حالانکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح احا دیث سے تورّک ثابت ہے۔ تورّک یہ ہے کہ آخری تشہّد میں نمازی اپنے بائیں پائوں کو دائیں پنڈلی کے نیچے سے نکال کر بائیں سرین پر بیٹھ جائے۔ (بخاری:۸۲۸، ابوداؤد:۹۶۳، مسلم)
Flag Counter