Maktaba Wahhabi

47 - 52
ڈیزائن پر غور کر رہا ہے یا ساتھ میں کھڑے نمازی کی حرکتیں نوٹ کر رہا ہے۔ ذرا غور کریں ! ان میں سے اگر کوئی دنیا کے کسی بڑے آدمی کے سامنے کھڑا ہوتا تو ایسی حرکتیں کرتا؟ ہرگز نہیں تو پھر رب کریم کے سامنے ایسا کیوں؟ ۴۸ ......اونچی آواز سے پڑھ کر دوسروں کو پریشان کرنا: جس طرح نمازی کی ذمہ داری ہے کہ ہر اس کام سے اجتناب کرے جو نماز میں پریشانی پیدا کرتا ہو، اسی طرح اسکی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ دوسرے نمازیوں کو پریشان نہ کرے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’سن لو! تم میں سے ہرایک (نماز میں) اپنے رب سے گفتگو کر رہا ہوتا ہے۔ چنانچہ ہرگز کوئی دوسرے کو تکلیف نہ پہنچائے، لہٰذا کوئی کسی کے سامنے اپنی آواز کو اونچا نہ کرے یا فرمایا نماز میں ایسا نہ کرے ‘‘۔ (سنن ابوداؤد) دوسری روایت میں ہے:’’ قرآن کو دوسروں کے سامنے اونچی آواز سے نہ پڑھو‘‘۔ (مسند احمد) ۴۹ ......دورانِ نماز آسمان کی طرف نگاہ اٹھانا: دورانِ نماز آسمان کی طرف نگاہ اٹھانا منع ہے اور اس سلسلے میں سخت تنبیہ آئی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’جب تم نماز میں ہو تو اپنی نگاہ آسمان کی طرف مت اٹھائو، خطرہ ہے کہ اسے اچک نہ لیا جائے‘‘۔ (مسند احمد، سنن النسائی) دوسری روایت میں فرمایا: ’’لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ نماز میں آسمان کی طرف نگاہ اٹھاتے رہتے ہیں؟ (صحیح بخاری، سنن ابوداؤد) اس ضمن میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت ڈانٹ کر فرمایا: ’’ وہ لوگ اس حرکت سے باز آجائیں ورنہ ان کی نگاہ واپس نہیںلوٹائی جائے گی‘‘۔ (صحیح بخاری)
Flag Counter