Maktaba Wahhabi

31 - 52
غور کیجئے! ایک تونابینا صحابی اور دوسرے انہیں مسجد میں لانے والا بھی کوئی نہیں، مگر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم با جماعت نماز کیلیے انہیں مسجد میں آنے کا حکم دے رہے ہیں جس سے با جماعت نماز کی ضرورت و اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے اور ہماری آنکھیں بھی کھل جانی چاہیئیں کہ ہم دیکھتے سنتے، نہ کوئی بیماری، نہ کوئی عذرمگر مسجد میں با جماعت نمازمیں آنے سے قاصر! آخر کیوں؟ اس کے علاوہ باجماعت نماز کو چھوڑنے والے نماز کے ۲۵ یا ۲۷ گنا زیادہ ثواب حاصل کرنے کی فضیلت سے بھی محروم رہ جاتے ہیں۔(بخاری) ۲۴ ...... باجماعت نماز سے ملنے کے لیئے بھاگنا : بعض لوگ جماعت کے ساتھ اس حال میں ملتے ہیں کہ وہ دوڑتے ہوئے اور شور کرتے ہوئے آتے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ آدمیوں کی طرف سے حرکت کے ساتھ ساتھ بلند آوازوں کو سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’تمہیں کیا ہوا؟ انہوں نے عرض کیا :ہم نے نماز کے لیئے جلدی کی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ایسا مت کرو! جب نماز کے لیئے آئو تو اطمینان اور سکون کے ساتھ آئو ، جو نماز تمہیں مل جائے وہ پڑھ لو اور جو نہ مل سکے اسے مکمل کر لو۔‘‘ (بخاری:۲۳۶، مسلم:۱۳۶۰/۶۰۲) نماز کیلیئے بھاگنے والوں کو یاد رکھنا چاہیئے کہ نماز کے لیئے بھاگ کر جانا درجات کی بلندی اور گناہوں کو ختم کرنے میں کمی کا باعث ہے، اسلیےکہ جب ایک مسلمان تیزی سے چلتا ہے تو اس کے قدم کم ہو جاتے ہیں اور جب قدم کم ہوں گے تو اس سے حاصل ہونے والے درجات بھی یقینا کم ہوں گے اور معاف ہونے والے گناہ بھی کم ہوں گے۔ ۲۵ تا ۲۹ ......صف بندی کے متعلق پانچ غلطیاں: 1 صف کے متعلق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے تاکید ی فرامین :
Flag Counter