Maktaba Wahhabi

5 - 52
تقدیم اِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ نَحْمَدُہ‘ وَنَسْتَعِیْنُہ‘ وَنَسْتَغْفِرُہ‘ ،وَ نَعُوْذُ بِا للّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ أَنْفُسِنَا وَ مِنْ سَیِّئَاتِ أَعْمَا لِنَا، مَنْ یَّھْدِہٖ اللّٰہُ فَلَا مُضِلَّ لَہ‘،وَ مَنْ یُّضْلِلْ فَلَا ھَادِیَ لَہ‘، وَاَشْھَدُ اَنْ لَّا إِلٰہَ اِلاَّ اللَّہُ وَحْدَہ‘ لَاشَرِیْکَ لَہ‘، وَ اَشْھَدُ أَ نَّ مُحَمَّداً عَبْدُہ‘ وَرَسُوْلُہ‘۔اَمَّا بَعْدُ: قارئینِ کرایم!السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ نماز کی ادائیگی تو الحمد للہ بہت لوگ کرتے ہیں لیکن صحیح ومسنون انداز سے نماز کی ادائیگی کرنے والوں کی تعداد اتنی زیادہ نہیں ہے۔اور اسکی وجوہات میں سے سب سے پہلا سبب تو جہالت ولاعلمی ہے کہ لوگ عموماً اپنے باپ دادا اور خالہ پھوپی کی دیکھا دیکھی نماز کا طریقہ اپنالیتے ہیں۔اس بات کی تحقیق کرنے کی زحمت ہی گوارا ہی نہیں کرتے کہ وہ صحیح ومسنون بھی ہے یا نہیں اور لاعلمی میں بڑوں کی نقل اتارے چلے جاتے ہیں۔ جبکہ صحیح ومسنون طریقہ سے نماز کی ادائیگی نہ کرنے کا دوسرا سبب فقہی اختلافات کا شکار ہوجانا بھی ہے، حالانکہ نماز تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھ کر دکھلائی اور فرمایا: ((صَلُّوْا کَمَا رَاَیْتُمُوْنِیْ اُصَلِّیْ)) (صحیح بخاری) ’’تم اسی طرح نماز پڑھو جس طرح تم نے مجھے نماز پڑھتے دیکھا ہے۔‘‘ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا مکمل نقشہ صحیح احادیث میں موجود ہے جسے معتبر کتابوں سے سیکھنا
Flag Counter