Maktaba Wahhabi

104 - 222
نظرلڑکے پر پڑگئی اس عالم سے مصافحہ تورہ گیا والد صاحب اس لڑکے کی طرف دیکھنے میں مستغرق ہوگئے …الخ۔یہ ہے دیوبندی و تبلیغی علماء و شیوخ کا دین کہ ہر خوبصورت چیز میں ان کا رب بیٹھا ہوا ہے یہود نے صرف عزیرکو اللہ کا بیٹا کہا وہ کافر ہوئے عیسائی قوم نے عیسیٰ کو رب والہٰ کہا وہ کافر ہوئے مگر اس امت کا صوفی ہر خوبصورت چیز میں رب مان کر بھی مسلمان ہے۔دیوبندی شیوخ و علماء واکابرین کا پیر حاجی امداد اللہ ہے اشرف علی صاحب تھانوی نے ان کے نام پر مختلف کتابیں لکھی ہیں فتاویٰ امدادیہ امدادالمشتاق،شمائم امدادیہ وغیرہ۔مولوی اشرف علی صاحب نے قصص الاکابر ص ۱۰۴ میں اپنے اسی پیر کے بارے میں نقل کیا ہے کہ حضرت حاجی صاحب پاؤں پھیلاکر نہیں سوتے تھے کسی خادم نے کہا آپ پاؤں کیوں نہیں پھیلاتے فرمایا کوئی اپنے بادشاہ کے سامنے پاؤں بھی پھیلایاکرتا ہے۔اس سے معلوم ہوتا ہے یہ حاجی صاحب اپنے چاروں طرف رب کی ذات کو موجود مانتے تھے حالانکہ اس طرح رب تعالیٰ کو زمین پر بذاتہ ماننا کہ اس کی طرف پاؤں پھیلانا بے ادبی ہو،کفر ہے۔امام طحاوی رحمہ اللہ نے عقیدہ ائمہ اہل سنّت میں کتاب تالیف کی ہے اس کی شرح ایک حنفی عالم نے کی ہے یہ کتاب شرح عقیدہ طحاویہ کے نام سے مطبوع ہے اس کتاب کے ص ۲۸۸ میں ہے شیخ الاسلام ابو اسماعیل الانصاری نے ابومطیع بلخی سے نقل کیا ہے انہوں نے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے پوچھا ایک شخص کہتا ہے میں نہیں جانتا رب تعالیٰ زمین پر ہے یا آسمان میں ہے اس کے بارے میں کیا فتویٰ ہے۔امام صاحب نے فرمایا وہ کافر ہے اس لئے کہ اللہ تعالیٰ کافرمان ہے(الرحمن علی العرش استوی)اللہ تعالیٰ عرش پر مستوی ہے اور اللہ تعالیٰ کا عرش
Flag Counter