Maktaba Wahhabi

143 - 222
مولانا کے بارے میں(تدکرۃ الخلیل ص ۳۷۱)میں لکھا ہے مزارات پر حاضری کے لئے سفر کرنا آپ کو پسند نہ تھا ہاں کسی سفر میں اپنے بزرگان سلسلہ کا مزار پڑتا تو حاضر ہو کر روحانی استفادہ کا جو اصل طریق ہے اس پر عمل فرمالیتے اور منکرات پر نکیر کئے بغیر نہ رہتے ایک مرتبہ مولانا رحیم بخش صاحب کے ساتھ ایک بزرگ کے مزار پر حاضر ہوئے وہاں سجادہ نشین نے مولانا کے ساتھ حضرت کو بھی چائے نوش کے لئے مدعو کیا۔چائے سے فارغ ہو کر اٹھے اور باہر نکلے تو سجادہ صاحب نے دو سبزرومالوں میں مزارشریف کا چڑھاوا مٹھائی اور نقل پیش کیا۔ یہ ہے دیو بند یت کی توحید اور عقیدہ۔۔ خواجہ اجمیر کے مزارپر مراقبہ اس عنوان کے تحت مؤلف تذکرۃ الخلیل لکھتا ہے ایک بار حضرت راندیر جاتے ہوئے اجمیر اترے تاکہ شیخ الطائفہ کے مزار پر حاضر ہوں حضرت مولانا تھانوی اور بندہ مؤلف تذکرہ ساتھ تھے میزبان چونکہ مزاورین کے حالات سے واقف تھے کہ طواف اور سجدہ کراتے ہیں۔اس لئے حسن تد بیر کے ساتھ کام کیا اور بعد عصر کا وقت تجویزہوا ہم سب حاضر ہوئے اور اندرکٹہرے کے قریب کھڑے ہوگئے حضرت تو جاتے ہی بیٹھ گئے اور مراقب ہو کر ایسے مستغرق ہوگئے کہ خبر ہی نہ رہی کہاں بیٹھے ہیں۔(ص ۳۷۱۔۳۷۲) پیر کامل اگر جا نماز کو شراب سے رنگ دینے کا کہے تو رنگ دینا چاہیے تذکرۃ الخلیل کے مؤلف نے طریقت کے زیر عنوان ایک فارسی کا شعر لکھا ہے اس کا ترجمہ
Flag Counter