Maktaba Wahhabi

111 - 222
و صال استعمال کرتے ہیں۔ عقیدہ ٔو حدت الوجود وحدت الوجود ہر صوفی کا عقیدہ ہے،دیو بندی مذہب کے شیخ اعلٰی صوفی حاجی امداد اللہ ہیں،انہوں نے اپنے رسالے و حدت الوجود میں اس کی یوں تعریف کی ہے:’’بندہ قبل وجود خود خدابود ظاہر بندہ۔کنت کنزا مخفیا۔بریں معنی گواہ است حقائق کو نیہ کہ نتائج علم الہی انددرذات مطلق و مخفی بودندوذات بر خودظاہر بودچوں ذات خوداست کہ ظہور خودبرنہج دیگر شوداعیان و بلباس قابلیات شان بجلوۂ تجلی خود ظاہر فرمود خودازشدت ظہور خودازچشم بصیر ایشاں مخفی گردید مثل تخم کہ شجر یا تمام شاخ و برگ و گل وثمردراں پوشیدہ بودگویا تخم بالفصل بودوشجر بالقوہ چوں تخم باطن خودرا ظاہر نمود وجودخودپنھاں گردید ہر کہ بیند شجر می بیند تخم بنظر نمی آید۔(کلیات امدادیہ ص ۲۲۲)۔ بندہ اپنے وجود سے پہلے باطن میں خدا تھا،خدا ظاہر بندہ۔حدیث:میں مخفی خزانہ تھا اس پر شاہد ہے حقائق کونیہ جو علم الہی کے نتائج ہیں ذات مطلق میں مندوج و مخفی تھے اور جب یہ ذات کائنات کے روپ میں ظاہر ہوئی تو اس نے اپنے آپ کو کائنات میں چھپادیا اس کی مثال درخت کے بیج کی ہے کہ اس میں درخت کی تمام چیزیں مخفی تھیں اس کی جڑ اسی کی ٹہنیاں اس کے پتے اس کا پھل یہ تمام چیزیں مکمل طور پر درخت کے بیج میں چھپی پڑی تھیں اور جب یہ درخت خود وجود میں آگیا تو وہ بیج جو اس کا اصل تھا اس میں چھپ گیا اسی طرح یہ تمام کائنات رب تعالیٰ کی ذات کے اندر مکمل طور پر موجود تھی اور اس میں چھپی ہوئی تھی جب
Flag Counter