Maktaba Wahhabi

30 - 222
جماعت تبلیغ کی غیبی آدمی سے تائید (ایک عارف کی توثیق)اس عنوان میں علی میاں نے حکایت لکھی ہے صاحب زادہ مولوی یوسف بیان کرتے ہیں۔ایک مرتبہ ہم لوگ اپنی قیام گاہ پر جو باب العمرہ کے برابر والے مکان میں تھی بیٹھے تھے حضرت مولوی الیاس کچھ فرمارہے تھے اور ہم سن رہے تھے کہ ایک شخص دروازے کے سامنے آکر کھڑا ہوا اور کہا جو کام تم کررہے ہو اس میں مشغول رہو یہ کام اتنا بڑا ہے کہ اس کا اجرو انعام تم کو بتادیاجائے تو برداشت نہ کرسکو گے شاید مرگ ہوجائے یہ کہہ کر وہ شخص وہاں سے چلا گیا کچھ معلوم نہ ہوا کہ وہ کون بزرگ تھے(مولانا الیاس کی دینی دعوت ص ۱۰۹،۱۱۰) تبلیغی جماعت کی بنیاد اور اس کی روح خواب و کشف و مکاشفات غیبی کی توثیق و تائید پر ہے حالانکہ یہ تمام چیزیں حق کا کوئی معیار نہیں حق کا معیار قرآن و حدیث ہے اگر کسی مذہب و تحریک کی قرآن و سنّت سے تائید ملتی ہے تو وہ برحق ہے اگر نہیں تو پھر کسی کا خواب کسی کا کشف کوئی غیبی تائید کچھ بھی نہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف قریش نے دارالند وہ میں جو اجتماع کیا تھا اس میں ایک شیخ نجدی بھی تھا جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قتل کئے جانے کی تائید کی تھی وہ شیطان تھا شیخ نجدی کی صورت میں اس اجتماع میں شریک ہوا غزوہ بدر میں بھی اس نے خوب کردار ادا کیا اور قریش کو بے وقوف بنانے میں کوئی کسر نہ چھوڑی ’’سورہ انفال آیت ۴۸ میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:ترجمہ:’’ اور جس وقت خوشنما کردیا شیطان نے ان کی نظروں میں ان کے اعمال کو اور بولا
Flag Counter