Maktaba Wahhabi

51 - 222
کتابوں میں ملنا دوسرے علماء کی کتابوں میں نہ ہونا اس کے جھوٹ ہونے کی صاف دلیل ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی قبر سے لوگوں کو ادھر ادھر پہنچا تے ہیں اس کے بعد حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑا اور مسجد حرام میں رکھ دیا(فضائل حج واقعہ ۱۱)۔میں کہتا ہوں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی زندگی میں اونٹوں پر سفر کرکے مدینہ سے مکہ جاتے تھے اس میں کئی دن لگ جاتے تھے۔اسی طرح آپ کے دوسرے سفر ہیں اور اس صوفی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ بول کر اپنی عاقبت خراب کرلی یہ معجزہ آپ کو زندگی میں نہیں ملا۔و فات کے بعد کیسے مل گیا۔ قبر سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بڑھیا کو صبر کی تلقین ایک ہاشمیہ کو خدام بہت ستاتے تھے وہ فریاد لیکر روضہ پر حاضر ہوئی روضہ اقدس سے آوازآئی کیا آپ کے لئے میری زندگی میں نمونہ نہیں ہے جیسے میں نے صبر کیا تم بھی کرو(فضائل حج واقعہ ۱۶)۔میں کہتا ہوں اگر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یو ں ہی اپنی قبر سے باہر والوں سے باتیں فرماتے تھے،ان کی فریاد سنتے تھے اور حل کرتے تھے قبر سے ہاتھ باہر نکال کر آنے والوں سے مصافحہ بھی فرماتے تھے اور بھوکے کو پکی ہوئی روٹی اپنی قبر سے عطا فرماتے تھے اور قرضے کی فریاد کرنے والے کو پیسوں کی تھیلی عطا فرماتے تھے تو پھر واقعی آپ قبر میں اسی طرح زندہ ہوئے جس طرح دنیا میں تھے یعنی آپ اپنے دنیاوی جسم کے ساتھ زندہ ہوئے،اس لحاظ سے آپ اس جہاں میں زندہ ہوئے کیوں کہ قبر میں آپ کا زندہ ہونا جسم کے ساتھ یہی مطلب رکھتا
Flag Counter