Maktaba Wahhabi

131 - 222
خاص آپ کی ذات بن چکی تھی(ص ۶)محسوس ہوا کہ ان کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک علم عطا ہوا ہے جو مدرسے اور کتب خانے کا علم نہیں(ص ۳۱)ہمارے سید الملتہ۔سید سلمان ندوی فرمایا کرتے تھے کہ مولانا الیاس تو مامور من اللہ تھے ایک مرتبہ ان کے فضائل وکمالات کا تذکرہ فرمایا عجیب و جدآفرین انداز میں دو تین مرتبہ فرمایا(سلام علی الیاسین ص ۶۶)۔ تذکرہ حضرت جی کے مذکورہ صفحات پر یہ کمالات درج ہیں یعنی حضرت کے وہبی علوم ان کا علم کسی مدرسے و کتب خانہ کا علم نہیں تھا اس قسم کا علم انبیاء اور رسل کا علم ہوتا ہے تذکرہ کے مؤلف نے حضرت یوسف جی کو نبی اور رسول تو نہیں کہا البتہ نبیوں اور رسولوں کی خصوصیات کو ان کی طرف نسبت کرکے ان کو نبی کا درجہ دے ہی دیا۔ان کو مأمور من اللہ کہنا اس بات کو مزیدتقویت پہنچاتا ہے(سلام علی الیاسین)کا جملہ مولوی الیاس صاحب کے لئے بولنا اللہ کے نبی الیاس سے متعلق قرآنی کریم کی آیت(سورہ صافات)کی تحریف ہے اس آیت کو مولوی الیاس کے متعلق بولنے کے دو مطلب ہوسکتے ہیں۔اول یہ کہ اس آیت کو مولوی الیاس کے متعلق سمجھ کر اس کو پڑھاہواگر ایسا ہے تو پھر یہ بات کفر سے کم نہیں ہے۔دوم یہ کہ مولوی الیاس کو اللہ کے نبی الیاس سے تشبیہ دے کر یہ آیت پڑھی گئی اگر ایسا ہے تب بھی یہ بات جرم عظیم سے کم نہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہی کائنات کی اصل تھے صوفیاء کے مذہب میں اس کائنات کا اصل جس سے یہ کائنات بنی ہے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں صوفیاء اس معنی کے لحاظ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو انسان کبیر بھی کہتے ہیں پہلے یہ حوالہ گزرچکا ہے کہ رسول
Flag Counter