Maktaba Wahhabi

23 - 222
نے فرمایا اللہ آپ سے کوئی کام لے گا(کتاب مذکور ص ۵۵)آنے والے اوراق میں ہم نے جماعت تبلیغ اور دیو بندی علماء و اکابرین کے بارے میں انہی کی کتابوں سے ثابت کیا ہے کہ یہ دونوں جماعتیں صوفی ہیں۔ بانی جماعت کا قبروں پر مراقبہ علی میاں فرماتے ہیں مولوی الیاس،عبدالقدوس گنگوھی کے روضہ کے پیچھے ایک بوریہ پر بالکل خاموش دوزانوں بیٹھتے(ص۵۸)اور آپ سیدبدایونی کے مزار کے قریب پہروں خلوت میں بیٹھتے۔(ص ۷۱)حالانکہ مولوی الیاس صاحب کا یہ عمل استمداد بالقبورہے اورقبر والوں سے فیض حاصل کرنے کا طریقہ صوفیانہ ہے مولوی الیاس صاحب کا تعلق جماعت دیوبندیہ سے ہے اور دیوبندی جماعت صوفیت کی راہ پر گامزن ہے۔ اہل قبور سے فیض کا حصول اس لئے ان کے ہاں قبر والوں سے فیض ملتا ہے دیو بندی جماعت کے حکیم الامت اشرف علی صاحب سے سوال ہوا!کیا اہل قبور سے فیض حاصل ہوتا ہے؟ مولانا نے کہا ہوتا ہے اور حدیث سے ثابت ہے حدیث شریف میں قصہ ہے ایک صحابی نے قبر پر بھولے سے خیمہ لگالیا دیکھا کہ مردہ بیٹھا ہوا قرآن شریف پڑھ رہا ہے انہوں نے سنا،اور قرآن سننے سے ثواب ہوتا ہے تو یہ فیض اہل قبور سے ہوا(الافاضات الیومیہ ج ۸ ص ۲۲۹)۔مولوی اشرف علی صاحب نے جس حدیث کا حوالہ دیا ہے وہ ضعیف ہے حافظ ابن کثیررحمۃ اللہ علیہ اس
Flag Counter