Maktaba Wahhabi

44 - 222
قبروں میں تمام عبادات،نماز،اذان،تلاوت قرآن جاری رہتی ہے انور شاہ صاحب مزید فرماتے ہیں میرے نزدیک تحقیق شدہ بات ہے کہ قبروں میں قرآن کی تلاوت،نمازاذان کے ساتھ دیگر عبادات جاری رہتی ہیں ص ۴۶ شاہ صاحب فرماتے ہیں قبروں میں ارواح نماز پڑھتی ہیں حج کرتی ہیں ان کی قبریں تمام عبادات سے معمور اور آباد ہیں ہر وہ عمل جو انسان زندگی میں کرتا تھا وہ عمل قبر میں بھی کرتا رہے گا فیض الباری ج۲ ص ۶۴ انور شاہ صاحب نے لکھا ہے بخاری کی حدیث اجعلوافی بیوتکم من صلاتکم ولا تتخذوھا قبورا۔اپنے گھروں میں نماز پڑھو ان کو قبریں نہ بناؤ اس حدیث کی مختلف شرحیں کی گئی ہیں ان میں سے ایک قول یہ بھی ہے کہ گھروں کو قبریں نہ بناؤ یعنی جیسا کہ قبر والے قبر میں نماز نہیں پڑھتے وہ اپنی قبروں میں مکلف نہیں ہیں تم ان کی طرح نہ ہوجاؤ بلکہ اپنے گھروں کو عبادات سے معمور رکھو وہ فرماتے ہیں یہ تفسیر اگر چہ میرے نزدیک صحیح ہے مگر اس میں اشکال یہ ہے کہ اس تفسیر میں مردوں کا قبر وں میں نماز نہ پڑھنا ثابت ہوتا ہے اور میرے نزدیک ان کا قبروں میں تمام عبادات بجالانا محقق ہے۔…الخ جبکہ اس دیو بندی تبلیغی شیخ و مفتی کے قول سے ثابت ہوتا ہے قبر والے اپنی قبروں کوجمیع عبادات سے معمور رکھے ہوتے ہیں وہ اپنی قبروں سے نکل کر حج و عمرہ بھی کرتے ہیں لیکن شیخ نے یہ نہیں بتایا کہ یہ لوگ باوضو نماز پڑھتے ہیں یا بے وضو اور اگر باوضو پڑھتے ہیں تو پانی کہاں سے لاتے ہیں اگر کہا جائے کہ اس شیخ کی بات علماء اہلسنّت کے قول کے مطابق ہے کیونکہ اہل سنّت کے نزدیک قبر کا عذاب بھی ہے اور ثواب بھی اس سے قبر والوں کی زندگی ثابت ہوتی ہے کیونکہ
Flag Counter