Maktaba Wahhabi

33 - 222
تفسیر عقل و نقل کے خلاف تھی اسلئے جماعت کے بانی نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ تفسیر مجھے خواب میں القا ہوئی(ملفوظات شاہ محمد الیاس ملفوظ ۵۰)یہ خروج بدعت فی الاسلام ہے دین اسلام کی تبلیغ کے لئے گھر سے نکل کر دوسرے علاقے میں جانا ضروری نہیں اللہ تعالیٰ کا ارشاد پاک ہے ﴿وانذر عشیرتک الاقربین﴾(الشعراء:۲۱۴)اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم اپنے قریبی رشتہ داروں کو ڈرائیے۔ ﴿یا ایھا الذین آمنوا قوانفسکم واہلیکم نارا ﴾(التحریم:۶)اے ایمان والو بچاؤ اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو آگ سے۔ ان آیات میں اللہ تعالیٰ نے اپنے گھروالوں اور رشتہ داروں کو تبلیغ کرنے کا حکم فرمایا ہے اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نبوت ملنے کے بعد مکہ مکرمہ میں ۱۳ سال تک مقیم رہے آپ مدینہ اس وقت گئے جب انصار نے آپ کے ہاتھ پر مدینہ کے حکمران کی حیثیت سے بیعت کرلی یعنی آپ کو مدینہ کا حکمران تسلیم کرلیا اور آپ نے دوسرے ملکوں میں معلمین و مبلغین اس وقت بھیجے جب وہاں مسلمانوں کی حکومت قائم ہوگئی یعنی جب وہ ممالک اسلام میں داخل ہوگئے اور مملکت اسلامیہ کے صوبے بن گئے تب آپ نے مبلغین و معلمین کو وہاں بھیجا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کفارکے ملک میں تبلیغ کے لئے مبلغ نہیں بھیجے آپؐ نے اپنی پوری زندگی میں کسی غیر اسلامی ملک میں صحابہ کو نہیں بھیجا اور صحابہ رضی اللہ عنہ کی پوری خلافت اسلامیہ میں بھی ایسا کوئی واقعہ نہیں ملتا کہ انھوں نے کفار کے کسی ملک میں کسی کو مبلغ بنا کر بھیجا ہو بلکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کفا رکے ملک کی طرف قرآن لیجا نے سے بھی منع فرمایا
Flag Counter