Maktaba Wahhabi

129 - 222
جھوٹے ہیں کیونکہ جوخود نور ہو اور دوسروں کو بھی نور کر دینے والا ہو وہ یوں اللہ تعالیٰ سے کبھی نور نہیں مانگتا۔ کفر و ایمان کی تفریق بے معنی ہے شیخ عبدالقدوس گنگوہی(جنکی قبر کے قریب بانی جماعت تبلیغ مولانا الیاس مراقبے کیا کرتے تھے)کے بارے میں علامہ احمد عروج قادری لکھتے ہیں۔گنگوہ کے شیخ عبدالقدوس نے اعلان کیا انسانوں کے درمیان اہل ایمان و کافر گنہ گار و دیندار و گمراہ وراستی پسند پاک و ناپاک وغیرہ کی بے معنی تقسیم کیوں ہے سب ایک ہی باغ کے پھول ہیں(تصوف اور اہل تصوف ص ۲۵۵)۔ میں کہتا ہوں اس صوفی کا یہ بیان اس بات کی دلیل ہے کہ صوفیاء کے مذہب میں کفر و ایمان کے مابین کوئی فرق نہیں اس کی دلیل اس نے یہ دی ہے کہ سب ایک ہی باغ کے پھول ہیں میں کہتا ہوں کیا اس صوفی کی نیک و فرمانبردار اولاد اور نافرمان اولاد برابر ہے کیا اس صوفی کے نزدیک عالم وجاہل دونوں برابر ہیں کیا حیوانات میں گائے و بھینس و بھیڑ کے اور کتے و خنزیر برابر ہیں۔اگر واقعی وہ ایسا ہی سمجھتے ہیں تو پھر گائے و بھینس کے اور کتے و خنزیر کے گوشت کے مابین کوئی فرق نہیں ہوگا۔اگر کفر و ایمان کی تفریق بے معنی ہے تو پھر انبیاء و رسل کا دنیا میں آنا بے سودولا یعنی ہوگا۔بارہاکہا جاتا ہے کہ جماعت تبلیغ کے اکابرین و شیوخ کا صوفیت و وحدت الوجود والموجود کے عقیدے سے کوئی تعلق نہیں یہ صحیح العقیدہ جماعت ہے لیکن کتابیں اور بیانا ت اس حقیقت کو واضح کرنے کے لئے کافی ہیں کہ یہ جماعت عقیدہ مذکورہ ہی رکھتی
Flag Counter