Maktaba Wahhabi

154 - 222
ہیں(فتاویٰ دارالعلوم دیو بند پیش لفظ ج ۱ ص ۳۸)مفتی صاحب کے والد موت کے وقت سخت تکلیف میں تھے مفتی صاحب نے ا ن کی چارپائی کے پاس بیٹھ کر مراقبہ کیااس سے ان کے چہرے پر رونق آگئی اس واقعہ سے حضرت ممدوح کے اس غیر معمولی تصرف و توجہ کا پتہ چلتا ہے جو مخلوق کا بیڑاپار لگانے میں ان بزرگوں سے نمایاں ہوا ہے۔(فتاویٰ دارالعلوم ج ۱ ص ۳۸) پیش لفظ۔مفتی صاحب نے اپنے کھلے تصرفات سے اپنے بھائی مطلوب الرحمن صاحب عثمانی کی بہت زیادہ دستگیری فرمائی ہے(ج ۱ ص ۴۱) مولوی ابراہیم صاحب کراچوی جو مفتی صاحب کے پیر بھائی تھے ایک دوکاندا ر نے ان کے ساتھ بدمعاملگی کی جس پر مولانا کو غصہ آگیا اس کی دوکان پر تیز نگاہ کی تو اس کی دوکان کا سامان الٹ پلٹ ہوگیا(فتاویٰ دارالعلوم ج ۱ ص ۴۱) شاہ عبدالقادر ایک مرتبہ چلّے کے ارادہ سے پیران کلیر شریف تشریف لے گئے تھے جب بھی مراقب ہوئے یہی صدا آئی کہ اپنا کرنا اپنا بھرنا(آپ بیتی ۶ ص ۸۳۴)۔ ابوالوقت اولیاء اور آپ بیتی ۶ ص ۷۷۸ میں ایک واقعہ لکھا ہے کہ ایک آدمی پر جن آیا کرتا تھا شاہ عبدالعزیز اور شاہ غلام علی صاحب نے جھاڑپھونک کی مگر کوئی افاقہ نہ ہوا۔شاہ عبدالقادر نے اس کو جھاڑا تو وہ ٹھیک ہوگیااس بارے میں شاہ عبدالقادر سے پوچھا گیا کہ آپ نے کیا پڑھا انہوں نے کہا سورہ فاتحہ،کہاکس خاص ترکیب سے فرمایا۔یا جبار کی شان میں پڑھ دی تھی!یا جبار کی کیا
Flag Counter