Maktaba Wahhabi

92 - 222
صوفیوں کی طرف سے لوگوں کو جنت کے پروانے اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے ان کی تائید مالک بن دینار نے ایک نوجوان کو ایک لاکھ درہم کے عوض جنت میں ایک محل ملنے کا اقرار نامہ لکھ کر دیا وہ نوجوان چالیس روز بعد مرگیا اس کی وصیت کے مطابق وہ اقرار نامہ اس کے کفن میں رکھ دیا گیا اگلے روز اقرار نامہ مالک کے سامنے پڑا تھاجس کی پشت پر لکھا تھا یہ اللہ جل شانہ کی طرف سے مالک بن دینار کی برا ٔت ہے جس مکا ن کاتم نے اس نوجوان سے وعدہ کیا تھا وہ ہم نے اس کو دے دیا ہے اور اس سے ستر گناہ زیادہ دے دیا۔(فضائل صدقات فصل ۷ ملخص واقعہ ۵۷)۔ یہ ہیں صوفیوں کی مجنونانہ اور احمقانہ باتیں اللہ تعالیٰ کی طرف سے صوفی،لوگوں کو جنت کا پروانہ دے رہا ہے ایسی بات کوئی احمق ہی کرسکتا ہے اور اس سے بڑھ کر اسکا یہ دعویٰ کہ اللہ تعالیٰ نے میرے پروانے یافتہ کو میرا لکھا دیکر اس کی اطلاع بھی مجھ تک پہنچا دی ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کو بعض اعمال پر جنت کی پیشنگوئیاں کیا کرتے تھے مگر یہ کبھی نہیں ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف اللہ کی طرف سے لکھا ہوا خط آیا ہو کہ ہم نے تمہارے فلاں امتی کو یہ چیز دے دی ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی امتی کو کوئی لیٹر بھی نہیں بناکردیا ہے مگر اس صوفی ملحد کی ڈھٹائی دیکھئے کہ اللہ تعالیٰ سے پوچھے بغیر اس کی جنت کو تقسیم کرتا پھرتا ہے اس لئے یہ بات یقینی ہے کہ یہ احمقوں کی جنت ہوگی وہ جس کو چاہیں دیں کسی کو بھلا کیا اعتراض ہو
Flag Counter