Maktaba Wahhabi

93 - 222
سکتاہے۔ ستائیں سو ۲۷۰۰ میل سے صبح کی نماز مکہ میں ایک شخص جس کا نام مالک بن قاسم جیلی تھا ستائیس سو میل سے مکہ میں صبح کی نماز پڑھنے آگئے خود ہفتہ سے کچھ نہ کھایا تھا والدہ کو کھلا کر آئے تھے ابھی ہاتھوں سے گوشت کی خوشبو آرہی تھی بعض بزرگوں کا بیان ہے کہ انھوں نے کعبہ شریف کے گرد فرشتوں اور انبیاء کو بھی دیکھا ہے۔(فضائل حج فصل ۱۰،اللہ والوں کے قصے،قصہ ۱۶) یہ قصہ بھی جھوٹ و مکر و خداع کے قسم سے ہے کیونکہ جو چیز بطور معجزہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو عطا نہ ہوئی وہ بطور کرامت ایک امتی کو کیسے نصیب ہوسکتی ہے رسول اللہ مدینہ سے مکہ تک کا سفر کئی دن میں طے کرکے وہاں پہنچ پاتے تھے اور یہ صوفی اس سے کئی سو گنازیادہ سفر منٹوں سکینڈوں میں کیسے طے کرلیتے ہیں۔حنفی فقہ کی کتاب درمختار ج۲ ص ۵۲۹ اور اس کے حاشیہ ردا لمحتا ر المعروف فتاویٰ شامی ج ۴ ص ۲۶۰ میں ولی کے لئے طیّ الارض۔(زمین کے سمٹ جانے)کو امام زعفرانی کے قول میں جہالت اور ابن مقاتل و محمد بن یوسف کے قول میں کفر کہا ہے یعنی جو شخص یہ کہے کہ ولی کے لئے زمین سمٹ جاتی ہے وہ بعض حنفی علماء کے نزدیک جاہل اور بعض کے نزدیک کافر ہے۔ خضر پانچ نماز کہاں پڑھتے ہیں ایک بزرگ کوخضر نے بتلایا میں صبح کی نماز مکہ میں پڑھتا ہوں عصر کی نماز بیت المقدس میں
Flag Counter