Maktaba Wahhabi

73 - 222
یقول الرجل اللّٰهم انی اسألک بمعقد العزمن عرشک)س لئے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ اور امام محمد رحمہ اللہ نے اس بات کو ناجائز کہا ہے آدمی دعا میں اس طرح کہے اے اللہ فلاں کے واسطے سے میری دعا قبول فرما یا یوں کہے اپنے انبیاء اور رسولوں کے واسطے اور وسیلے سے یا کہے بیت الحرام اور مشعرالحرام کے واسطے سے میری یہ دعا قبول فرما حتی کہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ و محمد رحمہ اللہ نے اس طرح دعا کرنے سے بھی منع فرمایا ہے اور مکروہ جانا ہے۔اللّٰهم انی اسالک بمعقد العزمن عرشک۔یہ ہے علماء اہل سنّت کا قول کہ بزرگوں کے وسیلے سے دعا کرنا بدعت ہے۔ بزرگوں کی قبر پر دعا کرنا،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بالوں نے غریب کو امیر کردیا زکر یاصاحب فرماتے ہیں ایک تاجر فوت ہو ا ترکہ میں کثیر مال کے علاوہ حضور کے تین بال بھی تھے بڑے بیٹے نے سارا مال لیا چھوٹے بیٹے نے تین با لوں کو ترجیح دی وہ اس کی بار بار زیارت کرتا اور دروشریف پڑھتا آخربڑا بھائی غریب اور چھوٹا بھائی امیر ہوگیا چھوٹا بھائی فوت ہوا تو کسی صالح کو حضور نے خواب میں ارشاد فرمایا جب کسی کو کوئی ضرورت ہو اسکی قبر کے پاس بیٹھ کر اللہ تعالیٰ سے دعا کرے(فضائل درود فصل ۵ حکایت ۳۵)۔ اس حکایت سے تبلیغی جماعت کو مولوی زکریا صاحب نے قبر پرستی پر لگادیا ہے اور جماعت کو یہ ترغیب دلائی ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے جو مانگنا چاہیں وہ مسجدوں میں نہیں قبروں پر جاکر مانگیں وہاں دعاؤں کی قبولیت کے زیادہ امکانات ہیں۔ ایک اعرابی نے آپ کے وسیلے سے مغفرت طلب کی تو قبر اطہر سے آواز آئی بیشک تمہاری
Flag Counter