Maktaba Wahhabi

156 - 222
دیوبند ج ۵ ص ۳۸۹۔۳۹۰)۔ حالانکہ جناب عمر رضی اللہ عنہ کے مذکورہ اثر کا مفتی صاحب نے کوئی حوالہ نہیں دیا اس اثر کے صحیح ہونے کے بعد ان کے فتویٰ میں وزن ہوسکتا ہے ورنہ نہیں۔اور یہ سفید جھوٹ اور عمر رضی اللہ عنہ پر تہمت ہے۔کیا عمر رضی اللہ عنہ جیسے موّحد سے یہ ممکن ہے وہ قبر کے پاس نماز پڑھیں۔نہیں ہرگز نہیں یہ مشرکوں کا عمل ہے عمر رضی اللہ عنہ اس سے بری ہیں۔ مرنے کے بعد بھی بزرگوں کے فیوض و برکات باقی رہتے ہیں سوال:اولیاء اللہ کے تقربات اور ان کے فیوض وبرکات بعد وصال موجود رہتے ہیں یا بعد موت ظاہری وہ سب ختم ہوجاتے ہیں ؟ جواب:فیوض وبرکات ان کے بعد موت باقی رہتے ہیں مثلا یہ کہ ان کی زیارت و قرب سے زائرین کو برکات حاصل ہوں(فتاویٰ دارالعلوم دیو بند ص ۴۷۷ جلد ۵) جنید کی نظر پڑنے سے کتا با کمال ہوگیا فرمایاحضرت جیند بغدادی بیٹھے تھے ایک کتا سامنے سے گزرا آپ کی نگاہ اس پر پڑگئی وہ اس قدر باکمال ہوگیا کہ شہر کے کتے اس کے پیچھے دوڑے وہ ایک جگہ بیٹھ گیا سب کتوں نے اس کے گرد حلقہ باندھ کر مراقبہ کیا(شمائم امدایہ ص ۲۸ ازاشرف علی صاحب تھانوی)۔ کیا صوفیاء اتنے باکمال ہوتے ہیں ان کے نظر پڑنے سے کتے بھی باکمال ہوجاتے ہیں۔ہمارے نبیؐ کی نظر بلکہ تبلیغ سے سگا چچا ابولہب مسلمان نہیں ہو سکا اور ابو طالب
Flag Counter